Maktaba Wahhabi

311 - 548
ایک رکانی[1] شخص تھا، حسین رضی اللہ عنہ نے اس کا ہاتھ پکڑا اور لوگوں کو حسن رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچنے سے روکا، میں نے دونوں کو دیکھا کہ جب بھی حطیم کی جانب سے ہوتے ہوئے رکن یمانی کے پاس سے گزرتے تو اس کا استلام کرتے۔ راوی کہتے ہیں: میں نے ابوسعید رضی اللہ عنہ سے کہا: تب تو دونوں سات چکر پورا نہیں کرپائے ہو ں گے کہ نماز کا وقت ہوگیا ہوگا؟ کہا: نہیں، دونوں نے پورے سات چکر لگا لیے تھے۔[2] ثالثاً:… آپ کے اقوال، خطبے اور نصیحتیں جنھیں لوگوں نے محفوظ رکھا ۱۔ حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا قول ہے: تین چیزیں لوگوں کی ہلاکت کا باعث ہیں، تکبر، حرص اور حسد۔ تکبر دین کو ہلاک کردیتا ہے، اسی کے باعث ابلیس ملعون قرار پایا۔ حرص نفس کی دشمن ہے، اسی کے باعث آدم علیہ السلام جنت سے نکالے گئے۔ حسد برائی کے لیے راہ نماہے، اسی کے سبب قابیل نے ہابیل کو قتل کردیا۔[3] یہ دل کی بیماریاں ہیں جن سے حسن بن علی رضی اللہ عنہما نے ڈرایا ہے، یہ بڑی ہی تشویش ناک بیماریاں ہیں، اس کی کچھ تفصیلات درج ذیل ہیں: أ:… تکبر کی بیماری: حسن رضی اللہ عنہ کا قول:… تکبر دین کو ہلاک کردینے والا ہے، اور اسی کے باعث ابلیس ملعون قرار دیا گیا: تکبر کی ضد تواضع ہے، اور تکبر یہ ہے کہ کوئی اپنے آپ کو بڑا سمجھے اور دوسروں کو حقارت کی نظر سے دیکھے، یہ بہت بڑی آفت ہے، یہیں سے بہت ساری مصیبتیں جنم لیتی ہیں، یہی چیز اللہ کے عذاب و غضب کا موجب ہوتی ہے، اس لیے کہ کبریائی اللہ کا حق ہے، اس کے علاوہ یہ کسی اور کے لیے سزاوار نہیں، اس لیے کہ اس کے علاوہ سبھی مملوک بندے ہیں، وہی حقیقی مالک و معبود اور قادر مطلق ہے، متکبر اس بات کا مستحق ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے کمر توڑ عذاب میں مبتلا کردے، اس کو ذلیل و رسوا کردے، اس لیے کہ اس نے اپنے مقام و مرتبہ سے تجاوز کیا ہے اور جو مخلوق کے شایانِ شان نہیں اس کا ارتکاب کیا ہے۔[4] تکبر کی علامتیں: تکبر کی کچھ ظاہری علامتیں ہیں، ان میں سے چند درج ذیل ہیں:
Flag Counter