Maktaba Wahhabi

326 - 548
اس کے دین پر رضا مندی کا مفہوم یہ ہے کہ اس کے ہر قول، حکم، امر اورنہی پر مکمل راضی رہا جائے، اس کے ہر فیصلہ کو دل سے قبول کیا جائے، چاہے وہ فیصلہ اس کی ذات و خواہش، امام و شیخ اور اس کی جماعت کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔[1] مزید فرماتے ہیں: رضا توکل کا آخری مرحلہ ہے، سرتسلیم خم کرنے اور توکل میں جس کے قدم مضبوطی سے جم گئے اسے لازماً رضاکا مقام حاصل ہوجاتا ہے، لیکن یہ چیز بہت سارے لوگو ں کے لیے مشکل ہوتی ہے، اسے لوگ قبول نہیں کرتے، اس لیے اللہ تعالیٰ نے لوگوں پر رحم اور آسانی کرتے ہوئے اسے واجب تو نہیں قرار دیا، لیکن انھیں اس جانب رغبت دلائی ہے، اہل رضا کی تعریف کی ہے، نیز یہ بھی بتایا ہے کہ اس کا ثواب رضائے الٰہی ہے جو جنت اور اس کی نعمتوں سے بڑھ کر ہے، چنانچہ جو اپنے رب سے راضی ہوجاتا ہے رب اس سے راضی ہو جاتاہے، بلکہ اللہ سے بندے کی رضا مندی اس سے اللہ کی رضا مندی کا نتیجہ ہوتی ہے، چنانچہ بندہ رب کی دو رضامندیوں سے گھرا ہوتاہے، اس کے دل کی رضا جس نے اس پر لازم کر دیا کہ وہ اپنے رب سے راضی ہوجائے، اس کے بعد کی رضا جو رب سے بندے کی رضا مندی کا ثمرہ ہے، اسی لیے رضا اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا سب سے بڑا دروازہ، دنیاوی جنت، عارفین کے لیے باعث راحت، محبت کرنے والوں کی زندگی، عبادت گزاروں کی نعمت، شوق دید رکھنے والوں کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ رضا کا حصول کس طرح ہوسکتا ہے: حصول رضا کا سب سے اہم ذریعہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں میں اپنی رضا رکھی ہے انھیں لازماً اختیار کیا جائے، یہ چیزمقام رضا تک پہنچا دے گی۔ یحییٰ بن معاذ سے پوچھا گیا: بندہ کب مقامِ رضا کو پہنچ جاتا ہے،جواباً عرض کیا جب بندہ اپنے اور اپنے رب کے معاملات میں چار اصولوں کا پابند ہوجائے اور کہے تیری دی ہوئی چیز مجھے قبول، تیری منع کردہ چیزپر میں راضی، اگر تو مجھے ترک بھی کرتا ہے تو میں تیری عبادت کرنے والا ہوں، اور اگر تو مجھے بلاتا ہے تو میں تیرے بلاوے پر لبیک کہنے والا ہوں۔ جنید کا قول ہے: رضا دل تک اثر کرنے والے صحیح علم کو کہتے ہیں۔ جب حقیقی علم دل میں رچ بس جائے تو وہ مقامِ رضا تک پہنچا دیتا ہے۔ رضا اور محبت، رجاء اور خوف کے مانند نہیں ہیں، رضا اور محبت جنتیوں کے دو لازمی احوال ہیں جو ان سے نہ تو دنیا میں جدا ہوتے ہیں نہ برزخ میں اور نہ ہی آخرت میں، بخلاف خوف اور رجاء کے کہ یہ متوقع چیز کے حصول اور خوف والی چیز کے ختم ہوجانے پر جدا ہوجاتے ہیں۔
Flag Counter