Maktaba Wahhabi

47 - 548
۲،۳۔ اصحاب فقہ عبداللہ و عبید اللہ ۴۔ معبد ۵۔ قثم ۶۔ عبدالرحمن اور ام حبیبہ نامی ایک لڑکی پیدا ہوئی۔ عبداللہ بن یزید ہلالی ام الفضل رضی اللہ عنہا کے بارے میں لکھتے ہیں: ما ولدت نجیبۃ من فحل بِجَبل نعلمہ و سَہل ’’کسی علاقے میں کسی صاحب حسب و نسب عورت نے خاتم الرسل صاحب فضل‘‘ کستۃ من بطن ام الفضل أُکرِمْ بہا من کہلۃ و کَہْلِ ’’نبی مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا عباس و ام الفضل کے بطن سے پیدا ہونے والے چھ ’’بچوں کے مانند، بچوں کونہیں جنا۔‘‘ عم النبی المصطفی ذی الفضل و خاتم الرسل و خیر الرسل [1] ۹۔حضرت حسن رضی اللہ عنہ کی شادی، ان کی بیویاں، ان سے متعلق روایتیں: مورخین نے آپ کی درج ذیل بیویوں کا ذکر کیا ہے: ۱۔ خولہ فزاریہ ۲۔ جعدہ بنت اشعث ۳۔ عائشہ خثعمیہ ۴۔ ام اسحاق بنت طلحہ بن عبید اللہ تیمی ۵۔ ام بشر بنت ابو مسعود انصاری ۶۔ ہند بنت عبد الرحمن بن ابوبکر ۷۔ ام عبد اللہ بنت شلیل بن عبداللہ (یہ حضرت جریر بجلی رضی اللہ عنہ کے بھائی ہیں) ۸۔ بنو ثقیف کی ایک عورت ۹۔ بنو عمرو بن اہیم مفقری کی ایک عورت ۱۰۔ بنو شیبان کی ایک عورت، ممکن ہے کہ تعداد اس سے کچھ زیادہ ہو۔ اس تعداد کا من گھڑت کثرت سے دور کا بھی واسطہ نہیں، آپ کی بیویوں کے ستر، نوے، ڈھائی سو، تین سو یا اس سے زیادہ ہونے سے متعلق روایتیں شاذ ہیں اور یہ من گھڑت ، موضوع اور جھوٹی ہیں۔
Flag Counter