Maktaba Wahhabi

512 - 548
کے لیے کوئی نیا علاقہ نہیں تلاش کررہے تھے، بلکہ عراق کے بعض شہروں خصوصاً کوفہ و بصرہ پر اکتفا کیے ہوئے تھے۔[1] اس طرح صلح کا ایک نتیجہ خوارج کی تحریک کا ناطقہ بندکرنا تھا۔ عہد خلافت راشدہ کا خاتمہ: خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا زمانہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں حسن رضی اللہ عنہ کی خلافت سے دست برداری پر ختم ہوگیا، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((تَکُوْنُ النُّبُوَّۃُ فِیْکُمْ مَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ تَکُوْنَ، ثُمَّ یَرْفَعُہَا اللّٰہُ إِذَا شَائَ أَنْ یَّرْفَعَہَا، ثُمَّ تَکُوْنُ خِلَافَۃٌ عَلٰی مِنْہَاجِ النُّبُوَّۃِ، فَتَکُوْنُ مَا شَائَ أَنْ تَکُوْنَ، ثُمَّ یَرْفَعُہَا إِذَا شَائَ أَنْ یَرْفَعَہَا، ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا عَاضًّا فَتَکُوْنُ مَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ تَکُوْنَ، ثُمَّ یَرْفَعُہَا اللّٰہَ إِذَا شَائَ أَنْ یَّرْفَعَہَا، ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا جَبْرِیًّا، فَتَکُوْنُ مَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ تَکُوْنَ، ثُمَّ یَرْفَعُہَا إِذَا شَائَ أَنْ یَرْفَعَہَا، ثُمَّ تَکُوْنُ خِلَافَۃٌ عَلٰی مِنْہَاجِ النُّبُوَّۃِ ثُمَّ سَکَتَ۔))[2] ’’جب تک اللہ چاہے گا نبوت رہے گی، پھر جب چاہے گا ختم کردے گا، پھر جب تک چاہے گا خلافت علیٰ منہاج النبوۃ رہے گی، پھر جب چاہے گا ختم کردے گا، پھر جب تک چاہے گا ظالمانہ بادشاہت رہے گی، پھر جب چاہے گا ختم کردے گا، پھر جب تک چاہے گا غاصبانہ بادشاہت رہے گی، پھر جب چاہے گا ختم کردے گا، پھر خلافت علیٰ منہاج النبوۃ ہوگی، پھر خاموش ہوگئے۔‘‘ نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کردیا ہے کہ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ تیس سال تک رہے گی پھر اللہ تعالیٰ جس کو چاہے گا بادشاہت یا اپنی بادشاہت دے گا۔[3] اور ارشاد نبوی ہے: ((اَلْخِلَافَۃُ فِیْ أُمَّتِیْ ثَلَاثُوْنَ سَنَۃً ثُمَّ مُلْکٌ بَعْدَ ذٰلِکَ۔))[4] ’’میری امت میں خلافت تیس سال رہے گی پھر اس کے بعد بادشاہت ہوگی۔‘‘ حسن رضی اللہ عنہ کی خلافت پر تیس سال پورے ہوجاتے ہیں، معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں آپ ربیع الاول ۴۱ھ میں
Flag Counter