Maktaba Wahhabi

54 - 548
۶۔عبداللہ (یہ لوگ کربلا میں اپنے چچا حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھ شہید کر دیے گئے) ۷۔عمرو ۸۔عبدالرحمن ۹۔حسین ۱۰۔محمد ۱۱۔یعقوب ۱۲۔اسماعیل ۱۳۔حمزہ ۱۴۔جعفر ۱۵۔عقیل ۱۶۔ام حسین ان میں سے حسن و زید کی اولاد کا سلسلہ چلا چنانچہ حسن مثنیٰ کے پانچ لڑکے ہوئے۔ ان کی والدہ خولہ بنت فزاریہ ہیں۔ زید کے ایک لڑکے حسن بن زید ہوئے انھی سے اولاد کا سلسلہ دراز ہوا۔ زید کی والدہ ام بشر بنت ابومسعود انصاری بدری ہیں، زید کو ابوجعفر منصور کی جانب سے مدینہ کا گورنر بنایا گیا اور وہ سیدہ نفیسہ کے والد ہیں، ان کے لڑکے (۱) قاسم، (۲) اسماعیل، (۳)عبداللہ، (۴)ابراہیم، (۵)زید، (۶)اسحاق، (۷)اور علی ہیں۔[1] حضرت حسن رضی اللہ عنہما کی بعض اولاد حضرت حسن رضی اللہ عنہما کی بعض اولاد کی مختصر سیرت درج ذیل ہے: ۱۔زید بن حسن بن علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ : ان کی والدہ ام بشر ہیں جو ابومسعود عقبہ بن عمرو بن ثعلبہ خزرجی رضی اللہ عنہ کی بیٹی ہیں۔ زید بن حسن کے ایک لڑکے محمد ہیں جنھوں نے کوئی اولاد نہیں چھوڑی، ابوجعفر منصور کی جانب سے زید بن حسن کو مدینہ کا گورنر بنایا گیا، ان کی ماں ام ولد تھیں، نفیسہ بنت زید سے ولید بن عبدالملک بن مروان نے شادی کی اور انھی کے پاس وفات پائیں۔ نفیسہ کی والدہ لبابہ بنت عبداللہ بن عباس بن عبدالمطلب بن ہاشم ہیں۔ محمد بن عمر ہمیں خبر دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہمیں عبدالرحمن بن ابوالموال نے خبر دیتے ہوئے بتایا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ آپ کو دیکھتے اور آپ کے عظیم اخلاق سے خوش ہوتے اور کہتے: ان کے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ محمد بن عمر ہمیں خبر دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ مجھے عبداللہ بن ابوعبیدہ خبر دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ زید بن حسن کی وفات کے دن میں اپنے والد کا ردیف بن کر سوار ہوا، مدینہ سے چند میل کے فاصلے پر ابن ازہر کی وادی میں ان کی وفات ہوئی، چنانچہ انھیں مدینہ لے جایاگیا، ہم دو بلند پہاڑیوں کے درمیان راستے کے شروع ہی میں پہنچے تھے کہ اونٹ پر ایک چھوٹے خیمے سے زید بن حسن کا جنازہ نمودار ہوا، عبداللہ بن حسن اس کے آگے آگے چل رہے
Flag Counter