Maktaba Wahhabi

55 - 548
تھے، اپنی چادر کو کمر پرباندھ رکھا تھا، آپ کی پیٹھ پر کوئی چیز نہیں تھی، میرے والد نے مجھ سے کہا: اے میرے لاڈلے اترو اور لگام تھام لو، اللہ کی قسم اگر میں سوار رہا اور عبداللہ پیدل چلتے رہے تو مجھے سکون نہیں مل سکتا چنانچہ میں گدھے پر سوار ہوگیا، میرے والد اتر گئے، پیدل چلے، چلتے رہے یہاں تک کہ زید کو بنو جدیلہ میں موجود ان کے مکان میں داخل کردیا گیا، انھیں غسل دیا گیا، پھر انھیں چارپائی پر بقیع قبرستان تک لے جایا گیا۔[1] ۲۔حسن بن حسن بن علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ : ان کی والدہ خولہ بنت منظور فزاریہ ہیں، حسن بن حسن کے یہاں محمد پیدا ہوئے، ان کی والدہ رملہ بنت سعید بن زید بن عمرو بن نفیل بن عبدالعزیٰ ہیں، عبداللہ بن حسن نے ابوجعفر منصور کے قیدخانے میں وفات پائی اور ابراہیم بن حسن بھی اپنے بھائی کے ساتھ قیدخانے میں جاں بحق ہوئے۔ زینب بنت حسن سے ولید بن عبدالملک بن مروان نے شادی کی پھر انھیں طلاق دے دی اور ام کلثوم بنت حسن ان سب کی والدہ فاطمہ بنت حسین بن علی بن ابوطالب ہیں، اور فاطمہ بنت حسین کی والدہ ام اسحاق بنت طلحہ بنت عبید اللہ بن تیم ہیں۔ جعفر بن حسن، داؤد، فاطمہ، ام القاسم قسیمہ، ملیکہ، ان سب کی والدہ حبیبہ نامی آل ابو أیس کی فارسی ام ولد ہیں۔ [2] حسن بن حسن کے طرز عمل میں سے یہ ہے کہ انھوں نے اہل بیت سے متعلق غور کرنے والوں میں سے ایک شخص سے کہا: ’’تمھارا ناس ہو، اللہ کے لیے تم ہم سے محبت کرو، اگر ہم اللہ کی اطاعت کریں تو تم ہم سے محبت کرو، اور اگر اللہ کی نافرمانی کریں تو تم ہم سے دشمنی کرو، ان سے اس شخص نے کہا: بلاشبہ تم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی اور اہل بیت میں سے ہو، فرمایا: تمھارا برا ہو، اگر اللہ تعالیٰ بغیر اطاعت کے صرف رسول کی قربت کے باعث کسی کو کچھ دیتا تو اس سے وہ شخص فائدہ اٹھاتا جو آپ سے ازروئے باپ اور ماں زیادہ قریب ہے ۔ اللہ کی قسم میں بلاشبہ اس بات سے ڈرتا ہوں کہ ہم میں سے نافرمان کی سزا دوگنی کردی جائے، میں اس بات کی امید کرتا ہوں کہ ہم میں سے فرماں بردار کو دوہرا اجر دیا جائے، تمھارا برا ہو تم اللہ سے ڈرو اور ہمارے بارے میں حق بات کہو، یہ چیز تمھاری چاہت میں زیادہ مؤثر ہے، اور ہم تمھاری جانب سے اس بات کو پسند کرتے ہیں، پھر فرمایا: اگر تمھاری اس بات کا تعلق اللہ کے دین سے ہے اور ہمارے آباء و اجداد نے ہمیں اس سے مطلع نہیں کیا اور نہ ہم کو اس کی ترغیب دلائی تو انھوں نے ہمارے ساتھ اچھا نہیں کیا، فرمایا کہ ان سے رافضی
Flag Counter