Maktaba Wahhabi

76 - 548
۶۔سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور ان سے متعلق آپ کی غیرت: حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کرتے تو مدینہ میں سب سے آخری کام حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس جانا ہوتا، اور جب سفر سے واپس ہوتے تو سب سے پہلے حضرت فاطمہ کے پاس جاتے۔[1] ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے مروی ایک روایت میں ہے کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی غزوہ سے واپس آتے یا سفر کرتے تو ابتداء مسجد سے کرتے، اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے، پھر حضرت فاطمہ کے پاس آتے، پھر اپنی بیویوں کے پاس آتے۔[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے فرماتی ہیں: اٹھنے بیٹھنے سے متعلق وقار و تمکنت میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت زیادہ مشابہ تھیں، جب وہ آپ کے پاس جاتیں، آپ کھڑے ہوتے، انھیں بوسہ دیتے، اور اپنی جگہ پر بٹھاتے، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس جاتے تو وہ کھڑی ہوتیں، آپ کو بوسہ دیتیں، اور اپنی جگہ پر بٹھاتیں۔[3] ایک دوسری روایت میں ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھوں کو بوسہ دیتیں۔ [4] اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے اہل بیت میں سے میرے نزدیک محبوب ترین فاطمہ ہیں۔‘‘[5] حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہوتے ابوجہل کی بیٹی سے شادی کرنی چاہی تو آپ نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ((فاطمۃ بضعۃ منی فمن أغضبہا أغضبنی)) ’’فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے، جو اسے ناراض کرے گا وہ مجھے ناراض کرے گا۔‘‘[6] حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے متعلق حدیث کو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے روایت کیا ہے یہ اس بات کی صریح دلیل ہے کہ دونوں کے مابین محبت تھی، معاملہ ویسا نہیں تھا جیسا کہ خود غرض دعویٰ کرتے ہیں۔[7] مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھو ں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر کہتے ہوئے سنا: بنو ہاشم بن
Flag Counter