Maktaba Wahhabi

577 - 822
(۱) عراق ومشرق کی فتوحات کا دوسرا مرحلہ سیّدناابوبکر رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی زیر قیادت عراق میں جو فتوحات ہوئیں وہ مشرق میں پیش رفت کرنے والی اسلامی فتوحات کا پہلا مرحلہ تھیں۔ میں نے اپنی کتاب ’’ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ، شخصیت اور کارنامے‘‘ میں انہیں تفصیل سے ذکر کیا ہے۔ جب سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا دور آیا تو آپ نے صدیقی منصوبہ بندی کو کئی مرحلوں سے گزار کر پایۂ تکمیل تک پہنچایا، گویا کہ مشرق میں فتوحات کا یہ دوسرا مرحلہ تھا جس کا بیان کچھ اس طرح ہے: ابوعبید ثقفی رحمہ اللہ کی امارت میں عراق کی جنگ: جب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی وفات ہوگئی اور ۲۳ جمادی الاخریٰ ۱۳ہجری کو منگل کی رات آپ کی تدفین عمل میں آئی، اس کے بعد جب صبح عمر رضی اللہ عنہ نے خلافت سنبھالی تو اہل عراق سے جنگ کرنے کے لیے لوگوں کو آمادہ کیا، انہیں جوش دلایا اور ثواب کی رغبت دلائی لیکن کوئی آگے نہ آیا۔ اس لیے کہ وہ اہل فارس کی جنگی قوت اور خونریز معرکہ آرائی کی وجہ سے ان سے جنگ کرنا ناپسند کرتے تھے۔ آپ نے دوسرے اور پھر تیسرے دن بھی لوگوں کو اہل فارس سے جنگ کے لیے آمادہ کیا، مثنی بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے بھی تائید میں بہت اچھی تقریر کی اور بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں عراق کے بیشتر علاقے مسلمانوں کو فتح میں نصیب کیے ہیں اور وہاں مجاہدین اسلام کو غنیمت میں بہت کچھ مال وجائداد اور زمین ملنے والی ہے، لیکن تیسرے دن بھی کوئی آگے نہ آیا۔ البتہ چوتھے دن لوگوں کو ابھارنے اور جوش دلانے کے بعد ابوعبید بن مسعود ثقفی رحمہ اللہ سب سے پہلے آگے بڑھے اور پھر یکے بعد دیگرے لوگ آپ کا ساتھ دیتے گئے۔[1] عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی آواز پر ابوعبید ثقفی کے بعد سلیط بن قیس انصاری رضی اللہ عنہ نے لبیک کہا اور بولے: امیرالمومنین! ان اہل فارس سے متعلق اب تک ہم شیطان کے دھوکے میں تھے، سنیے! میں نے اور جو میرے چچا زاد بھائی ہیں نیز اور جو لوگ میرے ساتھ ہیں ہم سب خود کو اللہ کے راستے میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔[2]سلیط رضی اللہ عنہ کا یہ روح پرور کلام لوگوں کو ابھارنے، ان کے جذبات کو بھڑکانے اور اہل فارس سے نبرد آزما ہونے میں بہت مؤثر ثابت ہوا اور لوگوں نے خلیفۂ راشد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مطالبہ شروع کر دیا کہ آپ کسی مہاجر یا انصاری کو ہمارا امیر بنا دیں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جو شخص لوگوں کو ابھارنے میں پیش پیش رہا ہے میں اس سے زیادہ امارت کا حق دار کسی دوسرے کو نہیں سمجھتا۔ اگر سلیط جنگی
Flag Counter