Maktaba Wahhabi

188 - 253
(7) اولاد کے لیے شرک سے بچنے کی دعا سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی روشن سیرت میں یہ بات نظر آتی ہے کہ آپ علیہ السلام اپنے نبوی منہج اور خاندانی شرف اور دینی تربیت کرنے اور نیکی کے کاموں میں تمام ظاہری اسباب مہیا کرنے کے باوجود بھی اولاد کے لیے ہمیشہ فکرمند ہیں کہ کہیں وہ شرک میں مبتلا نہ ہو جائیں۔ اسی لیے دعا فرماتے ہیں کہ: (وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَن نَّعْبُدَ الْأَصْنَامَ ﴿٣٥﴾ رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِّنَ النَّاسِ ۖ) (سورۃ ابراہیم: 35، 36) یعنی: ’’اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو بتوں کی عبادت کرنے سے بچا۔ کیونکہ انہوں نے اکثر لوگوں کو گمراہ کر دیا ہے‘‘۔ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی سیرتِ پاک کا یہ پہلو کہ شرک کے خطرات کے بارے میں فکر اور اس کے انسداد میں تگ و دو اس بات کی شدت سے متقاضی ہے کہ ہم اولاد کو شرک میں گرفتار ہونے والے تمام اسباب سے محفوظ رکھتے ہوئے رب تعالیٰ سے دعا بھی کرتے رہیں کہ وہ ہمیں اور ہماری اولادوں کو شرک جیسی موذی بیماری سے محفوظ رکھے۔ (8) اولاد کی نسلوں کے نیک ہونے کے لیے دعائیں کرنا سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے صرف اپنے بیٹوں کے لیے ہی دین و دنیا کی بھلائیوں اور شادمانیوں کی دعائیں نہیں کیں بلکہ اولاد کی نسلوں کے لیے بھی دعائیں فرماتے رہے۔ قرآن کریم سے تین مقامات بطور استشہاد حاضر ہیں۔ 1۔ آپ علیہ السلام نے بیت اللہ کی تعمیر کے موقع پر دعا کرتے ہوئے فرمایا: (رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسْلِمَةً لَّكَ)(سورۃ البقرۃ: آیت 128) یعنی: ’’اے ہمارے پروردگار! ہم دونوں کو اپنا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد
Flag Counter