Maktaba Wahhabi

68 - 253
إبْراهِيمَ، وعلى آلِ إبْراهِيمَ إنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ.) یعنی: ’’سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم نے سوال کیا: اے اللہ کے رسول! ہم آپ پر کیسے درود بھیجیں، اللہ تعالیٰ نے ہمیں سلام بھیجنے کی تعلیم تو دے دی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواباً فرمایا: تم مجھ پر یوں درود پڑھا کرو: ((اللَّهُمَّ صَلِّ على مُحَمَّدٍ وعلى آلِ مُحَمَّدٍ، كما صَلَّيْتَ على إبْراهِيمَ، وعلى آلِ إبْراهِيمَ، إنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بارِكْ على مُحَمَّدٍ وعلى آلِ مُحَمَّدٍ، كما بارَكْتَ على إبْراهِيمَ، وعلى آلِ إبْراهِيمَ إنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ)) [1] ملت ابراہیم علیہ السلام کی پاکیزہ تعلیمات کی ایک جھلک تمہارے انبیاء علیہم السلام کی شریعتوں میں بنیادی چیز عقیدہ توحید کی تبلیغ و ترویج ہوتی ہے لہٰذا عقیدہ توحید میں سب انبیاء کرام کی شریعت مشترکہ ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا فَاعْبُدُونِ ﴿٢٥﴾) (سورۃ الانبیاء: آیت 25) یعنی: ’’ہم نے آپ سے پہلے جو بھی رسول بھیجا سو اس کی طرف یہی وحی نازل کی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں پس تم سب میری ہی عبادت کرو‘‘۔ البتہ باقی احکام یا تعمیر انسانیت کی اخلاقی تعلیمات میں وقت اور ضرورت کے لحاظ سے معمولی معمولی فرق ضرور رہا ہے ورنہ اکثر و بیشتر مسائل میں اشتراک و یکسانیت رہی۔ دراصل شریعت اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے بندوں کے لیے اس کے رسولوں پر نازل ہوتی ہے، یہ کوئی انسانی قوانین نہیں کہ جن میں آئے روز تغیر و تبدل ہوتا رہتا ہے
Flag Counter