مرکوز کر دی اور بڑی محنت اور جانفشانی سے مغربی پاکستان کے تمام علاقوں کا دورہ کیا قریہ قریہ بستی بستی تشریف لے گئے اور جماعت کو منظم کیاجماعت میں رکن سازی کاشعور پیدا کیاابتدائی شہری اور ضلعی جماعتوں کا قیام عمل میں لایاگیا مجلس شوری قائم کی گئی جماعت اہلحدیث کی تاریخ میں یہ شرف انہی کو حاصل ہوا کہ جماعت کے نئے باضابطہ دستور مرتب کیا اور اسے جماعت میں نافذ کیا مختلف علاقوں کے اہلحدیث عوام میں باہم تعلق اور رابطہ پیدا کرنے کیلئے اور تبلیغ و اشاعت دین کی غرض سے سالانہ کانفرنسوں کااہتمام کیا‘‘۔(داؤد غزنوی:264)
لاہور میں دارالعلوم تقویۃ الاسلام کااجراء
قیام پاکستان کے بعد لاہور میں شیش محل روڈ لاہور پر دوبارہ تقویۃ الاسلام کااجراء کیا درس وتدریس کے لئے ایک کتاب بھی نہ تھی مولانا غزنوی نے پہلے درسی کتابیں خریدیں اور اللہ تعالیٰ کی توفیق سے دارالعلوم کااجراء عمل میں آیا یہ دارالعلوم بحمد للہ آج تک جاری ہے اور دین اسلام کی اشاعت اور کتاب و سنت کی ترقی میں کوشاں ہے مولانا غزنوی پہلے اس کے مہتمم رہے آپ کے انتقال کے بعد سید ابوبکر غزنوی مہتمم رہے اور سید ابوبکر کے انتقال کے بعد آج کل مولوی محمد یحییٰ غزنوی اس کے مہتمم ہیں ۔
تصانیف
مولاناسید محمد داؤد غزنوی کی زندگی بڑی مصروف گزری ابتداً درس وتدریس فرماتے رہے اس کے بعد جب ملکی سیاست میں قدم رکھا توان کی زندگی ہنگامہ خیز رہی کبھی جلسوں سے خطاب کررہے ہیں اور کبھی جیل چلے گئے ہیں تاہم تصنیف و تالیف کی طرف زیادہ توجہ نہ دے سکے۔ 1927ء میں امرتسر سے اخبار توحید جاری کیا جو 1929ء تک تین سال جاری رہا اس تین سالہ دور میں کئی ایک علمی و تحقیقی،دینی اور مذہبی اور تاریخی مقالات لکھے اور ان کے یہ مقالات ان کے ذوق مطالعہ اوروسعت معلومات کا آئینہ دار ہیں ۔
|