چھٹتے ہی چھٹے گا اس گلی میں جانا
عادت اور وہ بھی عمر بھر کی عادت
حسرت
دل کو خیال یار نے معمور کر دیا
ساغر کو رنگ بادہ نے پرنور کر دیا
گستاخ دستیوں کا نہ تھا مجھ میں حوصلہ
لیکن ہجوم شوق نے مجبور کر دیا
ناصر حسن پوری
مظلوم کی فریاد پہ طیش آتاہے ان کو
کہتے ہیں زبان کاٹ کے حال اپنا سنا اور
فارسی کے منتخب اشعار
حافظ شیرازی
وداع وصل جاگانہ لذتے دارد
ہزار بار بروصد ہزار بیا
فیضی
فیضی ؔگماں ہر کہ تخم دل نگفتہ ماند
مصراء عشق آنچہ نواں گفت گفتہ ایم
مولانا ظفر علی خان اور مولانا داؤد غزنوی
1929ء میں مجلس احرار کے نام سے ایک نئی تنظیم قائم ہوئی اس کے بانی ارکان میں چوہدری افضل حق، مولانا حبیب الرحمان لدھیانوی،مولانا سید عطاء اللہ شاہ بخاری، شیخ حسام الدین، مولانا ظفر علی خان اور مولانا سید داؤد غزنوی شامل تھے مولانا سید داؤد غزنوی کو اس تنظیم کاناظم اعلی منتخب کیاگیا۔
|