Maktaba Wahhabi

71 - 148
مولانا عبدالوہاب نے 1338ھ میں’’اہلحدیث’’کے نام سے ایک رسالہ جاری کیا لیکن مولانا ثناء اللہ امرتسری کی تجویز سے اسکا نام ہمدرد اہلحدیث کر دیاگیا اور 1340ھ میں اسکا نام صحیفہ اہلحدیث قرار پایا۔یہ رسالہ آج تک جاری ہے اور جماعت اہلحدیث کا سب سے قدیم رسالہ ہے اسوقت اس رسالہ کی عمر 83 سال ہے۔ مولانا عبدالوہاب نے درس و تدریس کے ساتھ ساتھ تصنیف و تألیف کی طرف بھی توجہ کی۔ آپ کی تصانیف حسبِ ذیل ہیں : 1۔ مسنون قراء ۃ والا قرآن مجید 2۔ حواشی مشکوٰۃ المصابیح (عربی)۔ 3۔ اقامۃ الحجہ علی ان لا فرق بین الصلوٰۃ المراء والمرء ۃ (اردو)۔ 4۔ مناظرہ محقق و مقلد و روئت ہلال (اردو)۔ 5۔ الدلائل الواثقہ فی مسائل الثلاثہ (اردو)۔ مولونا عبدالوہاب سات بار حج بیت اللہ کی سعادت سے بہرہ ور ہوئے اور مختلف اوقات میں دس نکاح کئے۔ آپ کثیر الاولاد تھے۔ آپ نے 8۔7۔رجب 1351ھ کی درمیانی شب دہلی میں انتقال کیا۔ مولانا قاضی ابو عبداللہ محمد خانپوری رحمہ اللہ مولانا قاضی ابو عبداللہ محمد بن محمد حسن خانپوری علمائے فحول میں سے تھے۔ تفسیر، حدیث، فقہ اور صرف و نحو کے جید عالم تھے۔ 4 شعبان 1270ھ مطابق 3مئی 1854ء چہار شنبہ خانپور میں پیدا ہوئے، تعلیم کا آغاز اپنے والد مولانا قاضی محمد حسن سے کیا۔ اسکے بعد جن علمائے کرام سے آپ نے مختلف علوم و فنون میں استفادہ یا ان کے نام یہ ہیں : 1۔ مولانا حافظ عبدالمنان محدث وزیر آبادی۔ 2۔ مولانا سید عبدالجبار غزنوی۔ 3۔ مولانا سید عبداللہ غزنوی۔ 4۔ شیخ الکل مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی۔
Flag Counter