Maktaba Wahhabi

118 - 402
حضرت حافظ محمد گوندلوی (پیدایش: 1897ء ،وفات: 4 جون 1985ء) میں نے 1961ء میں کلیہ دار القرآن والحدیث جناح کالونی فیصل آباد سے تحصیلِ علم کے بعد جامعہ سلفیہ میں حضرت شیخ الحدیث حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ سے صحیح بخاری شریف سماعت کی۔میرے ساتھیوں میں شیخ الحدیث مولانا عبیداﷲ عفیف،مولانا عبدالخالق قدوسی شہید،مولانا محمد یونس مجاہد اوکاڑوی اور مولانا محمد ادریس کچا پکا ضلع قصور خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ حضرت حافظ صاحب کا اندازِ تدریس عام شیوخ الحدیث کی نسبت ایک ممتاز حیثیت رکھتا تھا۔حدیث کی تشریح کے بعد وہ فقہی اختلافات کھول کر رکھ دیتے۔محدثین و ائمہ کرام کے خیالات و توجیہات کا ذکر کرتے ہوئے دورِ حاضر کے متجددین کی آرا پر تنقید فرماتے اور آخر میں امام بخاری کے استنباط ہی کو سراہتے اور اسے ترجیح دیتے۔حضرت حافظ صاحب کو اﷲ تعالیٰ نے یاد داشت اور حافظے کی وافر صلاحیتوں سے نوازا تھا۔معقولات و منقولات پر انھیں یکساں عبور حاصل تھا۔دورانِ درس میں ہم دیکھتے کہ بعض قابل اساتذہ مولانا عبدالغفار حسن اور شیخ الحدیث مولانا عبداﷲ بڈھی مالوی جیسے مدرسین ان سے کسی اشکال کا ذکر کرتے تو وہ فی الفور اس کا مطلب و حل بیان فرما دیتے۔ فنِ طب میں وہ حکیم اجمل خان کے شاگردانِ رشید میں سے تھے۔انھوں
Flag Counter