Maktaba Wahhabi

134 - 402
شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد صدیق فیصل آبادی (پیدایش: 1914ء ،وفات: 12 ستمبر 1989ء) پرانی ڈائریوں اور بکھرے ہوئے کاغذات درست کرتے ہوئے 1989ء کی ڈائری کے ایک صفحہ،مورخہ 12 ستمبر پر نظر پڑی تو دل بھر آیا،لکھا تھا: ’’غروبِ آفتاب کے وقت طویل علالت کے بعد آہ! مولانا محمد صدیق بھی داغِ مفارقت دے گئے۔‘‘ 13 ستمبر بدھ کی صبح 8 بجے مرحوم کی وصیت کے مطابق حضرت الامیر مولانا معین الدین لکھوی مدظلہ العالی نے نمازِ جنازہ پڑھائی،جس کے بعد میت آبائی گاؤں کرپالہ متصل تاندلیانوالہ لے جائی گئی۔ظہر کے بعد ایک اور نمازِ جنازہ ہوئی اور انھیں سپردِ خاک کر دیا گیا۔دونوں مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں علما و طلبا اور عوام الناس نے جنازے میں شرکت کی۔ فیصل آباد جنازے میں تمام مکاتبِ فکر کے ممتاز علما مفتی زین العابدین،مولانا عبدالرحیم اشرف،مولانا تاج محمود اور صاحب زادہ افتخار الحسن و دیگر موجود تھے۔دینی و سیاسی جماعتوں کے اکابر اور مدارسِ دینیہ کے طلبا و اساتذہ کا تو شمار نہ تھا۔ فاضلِ جلیل مولانا محمد صدیق بلاشبہہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔وہ ایک ہی وقت میں بلند پایہ اور محقق عالمِ دین،مشہور و معروف مقرر اور بیباک خطیب،میدانِ مناظرہ کے کامیاب شہسوار،اور ان تمام اوصاف سے متصف ہونے کے
Flag Counter