Maktaba Wahhabi

262 - 402
ہمارے نامور اسلاف کا طریقۂ وعظ و تذکیر ماہِ رمضان المبارک کی آمد میں چند روز باقی تھے،حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی کی والدہ نے بیٹے سے دریافت کیا کہ امسال ہماری مسجد میں کون نمازِ تراویح پڑھائے گا؟ انھوں نے عرض کی کہ فلاں حافظ ابراہیم ہو گا۔والدہ نے فرمایا کہ وہ کون سا رمضان المبارک ہو گا جب میرا ابراہیم قرآن سنائے گا! لائق و فرماں بردار بیٹے نے عرض کی: ’’امی جان! آپ دعا کریں،اسی رمضان میں ان شاء اﷲ آپ کا ابراہیم قرآن سنائے گا۔‘‘ چنانچہ حضرت میر صاحب رمضان المبارک آنے پر روزانہ دن کے وقت ایک پارہ حفظ کرتے اور رات کو نمازِ تراویح میں پورا پارہ سنا دیتے۔بلاریب یہ والدہ کی دعا بھی تھی اور حضرت میر سیالکوٹی کی عظیم کرامت بھی! علامہ اقبال نے اپنی ماں کی وفات پر کہا تھا: خاکِ مرقد پر تری لے کر یہ فریاد آؤں گا اب دعائے نیم شب میں کس کو میں یاد آؤں گا تربیت سے تیری میں انجم کا ہم قسمت ہوا گھر مرے اجداد کا سرمایۂ عزت ہوا تقسیمِ ملک کے بعد کے قریبی دور 1952ء سے لے کر 1954ء تک مرکزی جامع مسجد اہلِ حدیث امین پور بازار میں جماعت کے نامور عالمِ دین اور
Flag Counter