Maktaba Wahhabi

287 - 402
تحریکِ پاکستان کی نظریاتی اساس اور علمائے اہلِ حدیث علامہ اقبال نے مسلم لیگ کے اجلاس الٰہ آباد منعقدہ 29 دسمبر 1930ء میں اپنے صدارتی خطبے میں پاکستان کا تصور پیش کیا تھا،اس اجلاس میں اس دور کے بلند پایہ مسلم لیگی راہنماؤں اور دیگر قائدین میں حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی بھی موجود تھے۔ عام و خاص تمام لوگوں نے اس تصورِ پاکستان کو ایک خواب سے تعبیر کیا،لیکن علامہ کی مردم شناس نگاہوں اور سیاسی بصیرت نے اس خواب کی تعبیر کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح جیسی عبقری شخصیت کا انتخاب کیا اور انھیں مختلف موقعوں پر خطوط کے ذریعے اور بالمشافہ وضاحت کی کہ مسلمانانِ ہند کو اسلامی شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کے لیے ایک ریاست کی اشد ضرورت ہے،چنانچہ قائد اعظم خم ٹھونک کے آگے بڑھے اور پھر وہ وقت بھی آ گیا جب انھوں نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کو سمجھاتے ہوئے کہا: ’’یہاں ہندوستان میں دو الگ الگ قومیں بستی ہیں،جن کا جینا مرنا اور اٹھنا بیٹھنا الگ الگ ہے،غمی و خوشی کے طور طریقے علیحدہ علیحدہ ہیں۔پیدا ہونے سے لے کر مرنے تک کی ساری رسومات جدا جدا ہیں۔
Flag Counter