Maktaba Wahhabi

354 - 402
جامع مسجد سلفیہ کی تعمیرِ نو ۔۔۔تاریخی پس منظر مشرقی پنجاب کے ہمارے شہر پٹی ضلع امرتسر کی جامع مسجد اہلِ حدیث میں مولانا سید عبدالرحمان شاہ خطیب تھے (والدِ مرحوم مولانا سید عبدالغفور شاہ،کھڈیاں ضلع قصور)۔شاہ صاحب عالمِ باعمل اور سلف صالحین کا نمونہ تھے۔ان کا تصور تھا کہ دیوبند کی طرز پر اہلِ حدیث کا بھی مرکزی دار العلوم ہونا چاہیے۔ چنانچہ انھوں نے حاجی فیروز دین (جدِ امجد محمد ارشد،محمد عمران پاشا کلاتھ والے فیصل آباد) میرے والد گرامی حاجی عبدالرحمان،مولانا یحییٰ مومن آبادی،حاجی شیخ محمد علی،مولانا عبدالعظیم انصاری،میاں محمد عالم ٹھیکیدار،بابو فیروز دین (کوثر جنرل سٹور فیصل آباد) شیخ الحدیث مولانا حکیم حافظ محمد احمد پٹوی رحمہم اللہ اور محترم میاں عبدالستار (سرگودھا) ان سب رفقا کی مشاورت سے پٹی ہی میں قلعہ کی بلند بانگ عمارت کے نواح میں اوائل 1946ء میں ایک مربع زمین خرید کر چند خوب صورت کمرے تعمیر کروائے،جن میں ہائی سکول،درسِ نظامی اور حفظ و قراء ت کے شعبے قائم کر کے اپنے تصوراتی عظیم منصوبے کا آغاز کر دیا تھا۔ اس کے افتتاح پر آل انڈیا اہلِ حدیث کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جس میں برصغیر کے اطراف و اکناف سے علمائے اہلِ حدیث نے شرکت کی،جن میں حضرت مولانا ثناء اﷲ امرتسری،حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی،حضرت مولانا حافظ محمد عبداﷲ روپڑی،حضرت مولانا محمد اسماعیل سلفی گوجرانوالہ،حضرت مولانا ابو القاسم
Flag Counter