Maktaba Wahhabi

37 - 402
حافظ محمد اسماعیل روپڑی (وفات: 16 جنوری 1962ء) حضرت حافظ محمد اسماعیل روپڑی رحمہ اللہ کو اس جہانِ فانی سے رحلت کیے ہوئے قریباً نصف صدی ہونے کو ہے،مگر معلوم ایسا ہوتا ہے کہ ع ابھی اس راہ سے گیا ہے کوئی کہے دیتی ہے شوخی نقشِ پا کی مرکزی جامع مسجد اہلِ حدیث امین پور بازار اور جامع مسجد مبارک منٹگمری بازار میں ان کے خطباتِ جمعہ،چوک گھنٹا گھر اور دھوبی گھاٹ کے میدان میں ان کی تقریریں اور برسوں پر پھیلی ہوئی کتنی ہی بھولی بسری غیر مربوط یادیں میری آنکھوں میں گردش کر رہی ہیں۔کشادہ پیشانی،درمیانہ قد و قامت،وجیہ و بارعب اور خوش طبع و متواضع،جاذبِ نظر شخصیت کے مالک تھے۔خطیب اور حکمت و دانش بھرا مقرر ان کے بعد دیکھنے میں نہیں آیا،جو اول تا آخر ایک موضوع پر اظہارِ خیال اور مقتضائے حال کے مطابق سخن آرائی میں کمال رکھتا ہو۔بقول مولانا حالی ع اہلِ معنی کو لازم ہے سخن آرائی بھی بزم میں اہلِ نظر بھی ہیں،تماشائی بھی حضرت حافظ محمد اسماعیل صاحب کا دور بلند مرتبت اور علم و عمل کے اونچے درجے کے خطیبوں اور مقررین کا زمانہ تھا،لیکن گفتار و کردار کے اس گروہِ باصفا میں
Flag Counter