Maktaba Wahhabi

101 - 924
جناب محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ تحریر: جناب ڈاکٹر زاہد اشرف۔ فیصل آباد مولانا محمد اسحاق بھٹی بھی اس سفر پر روانہ ہوگئے جو ہر ذی نفس کا مقدر ہے۔ جو بھی اس دنیا میں آیا، اسے بہر طور یہاں سے رخصت ہونا ہی ہے۔ موت سے نہ پہلے کوئی فرار کی راہ ڈھونڈ پایا اور نہ آیندہ ہی کوئی اس سے بچ پائے گا، رہے نام صرف اللہ کا۔ ﴿ وَيَبْقَى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو بھی اس دنیا سے رخصت ہونا تھا، سو وہ راہیِ ملکِ بقا ہو گئے۔ انھوں نے بھی فرشتہ اجل کی پکار پر لبیک کہا اور خالق و مالک کی بارگاہ میں حاضر ہوگئے، لیکن اس عارضی دنیا سے ان کی رخصتی ہزاروں نہیں لاکھوں لوگوں کو اشک بار کرگئی۔ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے کروڑوں افراد نے ان کی وفات کے صدمے کو اپنے دل کی گہرائیوں میں اترتے ہوئے محسوس کیا۔ یہ احساس مدتوں تازہ رہے گا اور رنج و الم کی کسک تادیر رگ وپے میں سرایت کرتی رہے گی۔ ہر ذی نفس جب اس دنیا سے کنارا کرتا ہے تو اس کی موت کا غم اس کے اعزا و اقارب کی نس نس میں خود بہ خود دوڑنے پھرنے لگتا ہے، بالکل ایسے ہی جیسے خون زندہ وجود کی شریانوں میں دوڑتا پھرتا ہے۔ کہیں یہ عمل چند لوگوں تک محدود ہوتا ہے تو کہیں یہ سیکڑوں ، ہزاروں اور لاکھوں نفوس سے تجاوز کرتا ہوا کروڑوں انسانوں تک جا پہنچتا ہے۔ جناب محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نے اپنی حیاتِ مستعار کو جس طرح گزارا، اس کے ایک ایک لمحے سے جتنا بھرپور استفادہ کیا اور اس کی ایک ایک ساعت کو جس طرح علمی وتصنیفی امور میں بِتایا، اس نے انھیں یقینی طور پر کروڑوں افراد کے دلوں کی دھڑکن بنا دیا تھا۔ اس میں ذرہ برابر بھی شک نہیں کہ ان کا تصنیفی کام ہی اتنا جان دار اور بھاری بھر کم ہے کہ انسانوں کے ایک جم غفیر کے اذہان و قلوب پر ان کے اثرات کا مرتب ہونا بدیہی امر تھا، لیکن معاملہ یہیں تک ہی تو محدود نہ تھا، ان کے شخصی اوصاف نے بے پناہ لوگوں کو ان کا گرویدہ بنا دیا تھا۔ کوئی ان کی تصنیفی خدمات سے استفادے کا اہل نہ بھی ہوتا تو ان کی ذاتی خوبیاں اسے متاثر کیے بنا نہ رہتیں ۔ وہ دونوں حوالوں سے اپنے قاری، سامع اور ناظر کو متاثر کرنے کی بھرپور صلاحیت سے بہرہ ور تھے، بلکہ اس سے آگے بڑھ کر وہ اس پر اپنی شخصیت کے جادوئی اثرات مرتب کرنے کی صفت سے متصف تھے۔ جناب محمد اسحاق بھٹی ۔علیہ الرحمۃ والغفران۔ سے ہماری چند ملاقاتیں رہیں ، اور وہ بھی ہمارے عزیز دوست،
Flag Counter