Maktaba Wahhabi

113 - 924
جواب آجاتا تھا۔ جب ٹیلیفون کی ڈائریکٹ سہولت میسر آئی تو پھر راقم بذریعہ فون ان سے ملاقات کرتا۔ کبھی بھٹی صاحب رحمہ اللہ کا خود فون آجاتا، میں فون اٹھاتا اور السلام علیکم کہتا تو جواب میں وعلیکم السلام کہتے اور فرماتے: ’’اسحاق بھٹی بول رہا ہوں ، خیریت ہے؟‘‘ اس زمانے میں خطوط بھی لکھتے۔ راقم جب لاہور جاتا تو کوشش کرکے ان کی رہایش گاہ ساندہ کلاں حاضر ہوتا۔ بڑی محبت و اخلاق سے ملتے۔ تواضع کرتے اور دلچسپ باتیں سناتے۔ جی نہیں چاہتا تھا کہ ان کی مجلس سے اٹھا جائے۔ ؎ بہت لگتا تھا جی ان کی محفل میں وہ اپنی ذات میں ایک انجمن تھے (بھٹی صاحب کے کافی خطوط میرے پاس جمع تھے، لیکن افسوس کہ میں ان خطوط کو محفوظ نہیں رکھ سکا۔ ان کے آخری دو خطوط میرے پاس محفوظ رہ گئے ہیں ، جو ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ مولانا حمید اللہ خان عزیز کو بھجوا دیے ہے۔ وہ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے مکتوبات کے حوالے سے ایک خصوصی کتاب مرتب کر رہے ہیں ۔ میرے دونوں خطوط بھی اس میں آئیں گے۔ ان شاء اللہ) وفات: بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے ۹۱؍ برس کی عمر پاکر لاہور میں وفات پائی اور ان کی تدفین چک ۵۳؍ گ، ب منصور پورہ ڈھیسیاں تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد میں ہوئی۔ اللھم اغفرلہ و ارحمہ و عافہ واعف عنہ۔ آمین۔ صبر و قرار ہے نہ حواس اور ہوش ہے اب زندگی میں کوئی حرارت نہ جوش ہے دنیا سے وہ مورخ اہلِ حدیث چلا گیا ہر شخص جس کے واسطے ماتم بدوش ہے داغِ فراق و صحبت شب کی دھلی ہوئی اک شمع رہ گئی تھی سو وہ بھی خموش ہے اساطینِ علم و ادب، مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی نظر میں 1۔حافظ محمد محدث گوندلوی رحمہ اللہ(م، ۴؍ جون، ۱۹۸۵ء) برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہلِ حدیث میں جن علمائے کرام نے درس و تدریس میں کارہائے نمایاں انجام دیے، ان میں سر فہرست حضرت مولانا سید محمد نذیر حسین دہلوی(م، ۱۳۲۰ھ)ہیں ۔ ان کے بعد ان کے تلامذہ میں استادِ پنجاب حافظ عبدالمنان محدث وزیر آبادی(م، ۱۳۳۴ھ)۔ استاذالاساتذہ مولانا حافظ محمد عبداللہ محدث غازی پوری(م، ۱۳۳۷ھ)۔ مولانا ابوالطیب محمد شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی(م، ۱۳۲۹ھ)۔ حضرت الامام مولانا سید عبدالجبار غزنوی(م، ۱۳۳۱ھ)۔ مولانا ابوالعلی محمد عبدالرحمن مبارک پوری(م، ۱۳۵۳ھ)۔ مولانا عبدالسلام مبارکپوری(م، ۱۳۴۲ھ)۔ مولانا عبدالجبار عمر پوری(م، ۱۳۳۴ھ)۔ مولانا عبدالوہاب صدری دہلوی(م، ۱۳۵۱ھ)۔ مولانا احمداللہ محدث پرتاب گڑھی(م، ۱۳۶۲ھ)۔ مولاناحافظ محمد بن بارک اللہ لکھوی(م، ۱۳۱۱ھ)اور مولانا سید عبدالاوّل
Flag Counter