Maktaba Wahhabi

188 - 924
برائے دعوت و ارشاد سعودی عرب سے بحیثیت داعی و مدرس اپنے وطن مالوف نیپال چلے گئے اور محبانِ کتاب و سنت کو اپنی عالمانہ تقریر و تحریر اور خطبات و دروس سے فائدہ پہنچاتے رہے۔ ہند و نیپال میں آپ کا شمار وقت کے بڑے بڑے اصحابِ علم و فضل میں ہوا کرتا تھا، یہی وجہ تھی کہ اس خطے میں ہونے والی بڑی بڑی کانفرنسوں ، موتمرات اور سیمینارز کے اشتہارات آپ کے مبارک نام سے مزین ہوا کرتے تھے، بلکہ وقتاً فوقتاً پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، عرب امارات، قطر، بحرین، سعودی عرب اور برطانیہ کی دینی، دعوتی اور ملی مجالس کی اسٹیجوں کو رونق بخشتے رہے، اسی طرح ادھر کئی سالوں سے پیس ٹی وی میں مستقل مقرر کی حیثیت سے دنیا کے مختلف خطوں میں پھیلے اردو داں طبقہ کو مستفید فرماتے رہے۔ اللہ آپ کی ان مساعیِ جمیلہ کو قبول فرمائے۔ آمین آپ کی ذات دینی، علمی اور دعوتی ہونے کے ساتھ ساتھ ملی اور تحریکی بھی تھی، انہی امتیازی خوبیوں اور قابلیتوں کی بنیاد پہ نیپال کے مختلف دینی و ملی اداروں کے سرپرست اور نگراں کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دیتے رہے، جن میں سر فہرست تاحیات مرکز التوحید کے صدر، نیشنل مسلم فورم کے نائب صدر، مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ کے سیکرٹری جنرل اور مجلہ ’’نورِ توحید‘‘ اردو کے مدیر مسؤل رہے۔ ؂ آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے اب میدانِ صحافت کے بے تاج بادشاہ اور علم و حکمت کے عظیم ستارہ علامہ محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی حیاتِ مبارکہ پہ ذیل کی چند سطور میں خامہ فرسائی کرنے کی جسارت کر رہا ہوں ۔ نام و نسب: محمد اسحاق بن عبدالمجید بن محمد بن دوست محمد عرف دسوندھی بن منصور بن خزانہ بن جیوا۔ پیدایش اور تحصیلِ علم: ہنڈائیہ(سابق ریاست پٹیالہ، مشرقی پنجاب)کی وہ صبح کتنی بابرکت تھی جسے تاریخ نے اپنے سینے میں محفوظ کر رکھا ہے اور ان شاء اللہ تاقیامِ قیامت ہر انصاف پسند مورخ و صحافی اور مسلک اہلِ حدیث کا طالب علامہ رحمہ اللہ کی تاریخ پیدایش ۱۵؍ مارچ ۱۹۲۵ء تحریر کرتا رہے گا۔ ؂ یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا علامہ بھٹی رحمہ اللہ نے حصولِ علم کا آغاز بہت ہی چھوٹی عمر میں اپنے دادا محترم کے آغوشِ شفقت میں کر دیا تھا، اس وقت کے رواج کے مطابق ناظرہ قرآن، پنجابی نظم اور دینیات کی چند اردو کتابیں ان سے پڑھیں اور پھر سرکاری اسکول میں داخل ہو گئے۔ ۱۹۳۳ء میں جب آپ چوتھی جماعت کے طالبِ علم تھے کہ اسی دوران میں انجمن اصلاح المسلمین کی درخواست پر مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی رحمہ اللہ تشریف لے گئے اور آپ کے دادا نے آپ کی ذہانت کو دیکھ کر
Flag Counter