Maktaba Wahhabi

294 - 924
ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ لاہور: ہمارے ممدوح رحمہ اللہ باقاعدہ ۱۹۶۵ء کو اس ادارے سے منسلک ہو گئے۔ ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کے دور میں ان کی شہرت جماعتی حلقوں سے نکل کر دور دور تک پھیل گئی تھی، ان کے اشہبِ قلم نے اپنا لوہا منوا لیا تھا، ان کے مضامین کو اس وقت کے اخبار مثلاً: روزنامہ ’’امروز‘‘ جگہ دیتا تھا اور قارئین مشتاق رہتے تھے۔ فہرست ابن ندیم: اس کتاب کی حیثیت انسا ئیکلو پیڈیا کی سی ہے، حضرت ممدوح رحمہ اللہ نے اس کا ترجمہ اور حواشی حضرت مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ کی زیر نگرانی لکھے۔ کتاب ادارہ ’’ثقافت اسلامیہ‘‘ سے طبع ہوئی تو اہلِ علم نے اس کے ترجمہ و حواشی کی تحسین کی۔ اس طرح اس کتاب سے ہمارے ممدوح رحمہ اللہ کی شہرت و علمیت کو چار چاند لگ گئے۔ فقہائے ہند: اس موضوع پر شاید یہ اولین کتاب ہے۔ حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے بہت محنت و اشتیاق سے اس کو مرتب کیا۔ یہ کتاب بھی ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ لاہور سے مطبوع ہے، اب اس کو کتاب سرائے نے طبع کر دیا ہے۔ مجھے انھوں نے کئی دفعہ کہا کہ میں اس کتاب میں کچھ مزید اضافہ کرنا چاہتا ہوں ، مگر وقت ساتھ نہیں دیتا، اور بہت کام ہیں ۔ یہ دل کی تمنا پوری نہ ہو سکی، اب اسی طرح یہ بغیر کسی اضافہ کے مطبوع ہے، مگر اس کتاب کے مقدمے تاریخی لحاظ سے قابلِ دید ہیں ۔ ان سے مرحوم کی علم و تاریخ سے واقفیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ جناب محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ بہت اچھے انشا پرداز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک کامیاب مترجم بھی تھے۔ فہرست ابن ندیم ان کی علمی لیاقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ریاض الصالحین(مترجم مطبوع): ایک دفعہ راقم ان کی کوئی کتاب خرید نے کے لیے ادارہ ’’ثقافت اسلامیہ‘‘ لاہور گیا، کتاب خرید لی اور واپسی پر کلب روڈ سے پیدل ہم دونوں باتیں کرتے کرتے انار کلی تک آ پہنچے۔ راستے میں مَیں نے کہا: لوگ کہتے ہیں : ’’ریاض الصالحین‘‘ کا ترجمہ کچھ محلِ نظر ہے۔ فرمایا: ’’کون کہتا ہے کہ ترجمہ درست نہیں ؟ میں نے انتہائی ذمے داری سے کیا ہے، اگر کسی جگہ پر کوئی نقص ہے تو بتائیں ۔‘‘ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’مولانا جعفری صاحب رحمہ اللہ(رئیس احمد جعفری )نے کئی دفعہ کتاب پھاڑ کر کچھ اوراق مجھے دے دیے کہ ’’میری جان‘‘ ان کا ترجمہ کرنا ہے، میں نے کر دیا اور ان کے نام سے مطبوع ہے۔‘‘ مولانا رئیس احمد جعفری رحمہ اللہ ایک مشہور مترجم اور بہت سی کتب کے مولف و مصنف تھے۔
Flag Counter