Maktaba Wahhabi

296 - 924
سید محمد داود غزنوی رحمہ اللہ ۔ یہ اخبار تقریباًدو سال کے قریب زندگی گزار کر بند ہو گیا۔ جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اس بات کو تحدیثِ نعمت کے طور پر کئی دفعہ کہا کہ جماعت اہلِ حدیث کے نامور عالمِ دین، اہلِ حدیث کے عظیم ترجمان مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمہ اللہ گوجرانوالہ کے ایک صاحبِ قلم عالمِ دین تھے، ان کے قلم کی کاٹ قابلِ تحسین ہوتی تھی۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے کہا: مولانا کا مضمون ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ میں طباعت کے لیے آتا تھا، میں اگر کسی جگہ کوئی جملہ کاٹ دیتا تومولانا ناراض نہ ہوتے تھے، بلکہ مجھ پر اعتماد کرتے تھے۔ ہمارے ممدوح نے مجھے یہ بات کئی دفعہ کہی کہ مولانا مودودی رحمہ اللہ بانی جماعتِ اسلامی نے کہا تھا کہ جماعت اہلِ حدیث میں اسحاق و حنیف نامی اہلِ علم بہت ہیں ۔ مثلاً: (1)۔ شیخ الحدیث مولانا محمد اسحاق صاحب چیمہ(بانی ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد، سابق ناظم جامعہ سلفیہ فیصل آباد)۔ (2)۔ شیخ الحدیث مولانا محمد اسحاق خائف پتوکی۔ نامور خطیب و مدرس۔(عبوری ناظم مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان) (3)۔ حاجی محمد اسحاق حنیف(ایڈیٹر: ’’مبلغ امر تسر‘‘، سابق ناظم طبع و تالیف، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان) (4)۔ مولانا محمد اسحا ق بھٹی رحمہ اللہ(سابق ایڈیٹر: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ و ’’الاعتصام‘‘ لاہور، مصنف کتب کثیرہ) نقوشِ عظمتِ رفتہ: ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ لاہور سے علاحدگی کے بعد ان کی کتب میں سے ’’نقوشِ عظمتِ رفتہ‘‘ مکتبہ قدوسیہ لاہور سے طبع ہوئی۔ راقم عزیزم ابوبکر قدوسی کے ساتھ جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے گھر گیا اور معاملات طے پائے۔ کتاب طبع ہوئی تو جلد ہی ختم ہو گئی اور اس کتاب نے ان کے مقام و مرتبے میں بہت اضافہ کیا۔ میں نے ایک دفعہ ان سے کہا: ’’مکتبہ قدوسیہ لاہور نے آپ کی کتاب طبع کی، آپ کو شہرت دی ہے۔یہ قدوسیہ کا آپ پر احسان ہے‘‘، کہا: ’’واقعہ یوں ہی ہے، میں ان کا دلی شکر گزار ہوں ‘‘۔ میں نے مزید کہا: ’’ثقافتِ اسلامیہ میں آپ نے جو کچھ لکھا وہ ایک طرف اور ’’نقوشِ عظمتِ رفتہ‘‘ کے بعد آپ کا علمی و تصنیفی کام بہت وقعت رکھتا ہے۔ آپ رحمہ اللہ نے اس کی تائید فرمائی۔ اس کے بعد آپ رحمہ اللہ نے رجال پر انبار لگا دیا، گویا اللہ تعالیٰ نے آپ کو لکھنے کے لیے ہی پیدا کیا تھا۔ کاروانِ سلف: ایک دفعہ فیصل آباد تشریف لائے تو کہنے لگے: میرا دل چاہتا ہے کہ میری کوئی کتاب فیصل آباد سے طبع ہو، کیونکہ یہ میرا علاقہ ہے۔ ان ایام میں ’’کاروانِ سلف‘‘ پر کام شروع ہو گیا تھا، تو مکتبہ اسلامیہ کے مدیر جناب عزیزم محمد سرور عاصم نے اس کتاب کی طباعت کا ذمہ اٹھا لیا اور بڑی شان وشوکت کے ساتھ کتاب کی اشاعت ہوئی۔ جب کتاب طبع ہو کر بازار میں آئی تو ملاقات ہونے پر کہا: ’’میری دلی تمنا پوری ہو گئی‘‘ اور بہت زیادہ خوش تھے، فرمایا: ’’میں اہلِ فیصل آباد کا ممنون ہوں ۔‘‘
Flag Counter