Maktaba Wahhabi

300 - 924
مورخ اہلِ حدیث: جناب محترم رحمہ اللہ کو ’’مورخِ اہلِ حدیث‘‘ کے لقب و خطاب سے نوازا گیا ہے۔ ہماری جماعت میں تاریخ اہلِ حدیث پر جناب محترم مولانا امام خاں نوشہروی رحمہ اللہ نے ’’تراجم علمائے حدیث ہند‘‘ کے نام سے کام کیا جو مطبوع ہے۔ اس کو خشت اوّل کہنا چاہیے، اس کتاب کی جلد اول تین مرتبہ طبع ہو چکی ہے۔ اس کا حصہ دوئم غالباً کتاب دوست جناب ضیاء اللہ کھوکھر گوجرانوالہ کے پاس موجود ہے، اللہ کرے کہ اس کی طباعت کی کوئی سبیل نکل آئے، جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے بہت کچھ لکھا، اس کے باوجود ان کو اعتراف تھا کہ (۱)۔کہیں لغزشِ فہم کا ارتکاب بھی ہوا ہو گا۔(۲)۔کسی واقعے کو سمجھنے میں ٹھوکر بھی کھائی ہو گی اور کوئی اہم بات لکھنے سے رہ بھی گئی ہو گی، (۳)۔لکھنے والا مبرا عن الخطاء نہیں ہو سکتا، اس لیے میں اپنی کسی بات کو حرفِ آخر نہیں سمجھتا، بس زیادہ سے زیادہ یہی عرض کر سکتا ہوں کہ میں نے تحریری خدمت کرنے کی کچھ کوشش کی ہے اور اپنی ہمت سے کرتا رہا ہوں ۔(گزر گئی گزران، ص: ۴۴۶) واقعتا ایسی بات لکھنا دل گردے کا کام ہے، لوگ کب اپنی غلطی مانتے ہیں ؟ ہمیں حضرت مورخ اہلِ حدیث رحمہ اللہ کی کتب پڑھنے کا موقع ملا، بعض جگہ پر کتابت کی غلطیوں سے واقعات و سنین خلط ملط اور بعض مسائل میں حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے بھول چوک ہو گئی، ہم نے جب ان کی نشاندہی کی تو فوراً ہی تصحیح فرما لی۔ ہمارے ممدوح رحمہ اللہ نے پوری زندگی دن اور رات لکھا، بلکہ عام اخبار، مجلہ اور روزنامہ، ماہ نامہ اور ہفت روزہ میں پوری شان و شوکت اور ذمے داری سے تحریر کیا، پاکستان کے معروف صحافی جناب مجیب الرحمن شامی چیف ایڈیٹر ہفت روزہ ’’زندگی‘‘ اور روزنامہ ’’پاکستان‘‘ کی خواہش پر ماہ نامہ ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ میں ایک مستقل مضمون کا سلسلہ شروع کیا، جو بہت ہی پسند کیا گیا۔ یہ پاک و ہند کی معروف و مشہور شخصیات پر تھا، جب سلسلہ شروع ہوا تو ادارتی نوٹ جو لکھا گیا، وہ حضرت کی تعریف میں تھا: ’’بھارت کے سابق صدر ذیل سنگھ گیانی جی کے بارے میں زیرِ نظر مضمون ان کے بچپن اور جوانی کے دوست جناب محمد اسحاق بھٹی نے تحریر کیا۔ اگرچہ مرزا فرحت اللہ بیگ، ، پطرس، رشید احمد صدیقی اور محمد طفیل نقوش شہرت رکھتے ہیں ، لیکن آج آپ گیانی ذیل سنگھ کا یہ خاکہ پڑھیں اور پھر فیصلہ کریں کہ محمد اسحاق بھٹی کا نام خاکہ نگاروں کی فہرست میں کس مقام پر آتا ہے؟۔‘‘ یہ مضمون اب ’’نقوشِ عظمتِ رفتہ‘‘ میں بھی پڑھا جا سکتا ہے، پھر آپ رحمہ اللہ نے ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ میں بڑے بڑے اہلِ علم خطیب و سیاست دانوں کے خاکے لکھے۔ میں تو کہتا ہوں کہ آپ خاکہ نگاری کے بادشاہ تھے، ان کے سامنے کسی کا چراغ نہ جل سکا، حضرت رحمہ اللہ کے کثیر تعداد میں مضامین وکتب کی بنا پر بقول علامہ مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ
Flag Counter