Maktaba Wahhabi

326 - 924
مورخ اہلِ حد یث، مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی ملتان تشریف آوری (یادیں اور باتیں ) تحریر: جناب حافظ ریاض احمد عاقب اثری۔ ملتان(حال مقیم مکہ مکرمہ) ۲؍ اپریل ۲۰۱۱ء بروز ہفتہ بلدۂ ملتان کے ایک معروف دینی ادارے مرکز ابن القاسم الاسلامی میں محفل حسنِ قراء ت اور تقریبِ صحیح بخاری کا انعقاد ہو رہا تھا۔ ان سطور کے راقم کی دلی تمنا تھی کہ اس محفل میں عصرِ حاضر کے عظیم خاکہ نگار، ممتاز مصنف، نامور صاحبِ قلم، کہنہ مشق صحافی اور بلند پایہ مورخ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کو دعوت دی جائے۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ علمی، ادبی اور دینی حلقوں میں آپ کی ذاتِ گرامی ممتاز حیثیت کی حامل تھی(اور اب بھی ہے)۔ ادب و انشا، تاریخ و صحافت، سیرت نگاری اور خاکہ نویسی میں آپ کا ایک منفرد مقام تھا۔ مختلف دینی، علمی سیاسی اور ادبی شخصیات کے بارے میں ان کی معلومات کا دائرہ نہایت وسیع اور قابلِ رشک ہے۔ محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے رشحاتِ قلم کی بو قلمونی کی بدولت مختلف اصناف میں ان کی نہایت علمی، ادبی اور دینی معرکہ آرا تصانیف زیورِ طبع سے آراستہ ہو کر منصہ شہود پر آچکی ہیں ۔ مورخِ اہلِ حدیث کی خدماتِ جلیلہ اور مساعیِ حسنہ کی وجہ سے آج انھیں علمی اور ادبی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ موصوف کے اوصافِ حمیدہ اور اخلاقِ حسنہ کی بنا پر راقم کی دلی خواہش پر ان کو مرکز ابن القاسم کی اس شاندار محفل میں تشریف لانے کی دعوت دی گئی اور انھوں نے ہماری اس دعوت کو قبول فرمایا۔ ۲۷؍ مارچ ۲۰۱۱ء کو جب یہ فقیر الی اللہ بلدۂ علم گوجرانوالہ دوائی لینے کی غرض سے گیا تو واپسی پر محترم بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے ملاقات کی غرض سے ان کے دولت خانے پر حاضر ہوا۔ مولانا صاحب رحمہ اللہ نہایت خندہ پیشانی سے ملے اور سب سے پہلے مہمان نوازی کا حق ادا کیا۔ موصوف سے یہ میری تیسری ملاقات تھی۔ راقم جب بھی ان سے ملا، وہ ہر دفعہ حسنِ سلوک سے پیش آئے۔ وہ بڑے خندہ رو اور خوش طبع تھے۔ تقریباً ڈیڑھ دو گھنٹے ان سے مختلف موضوعات پر گفتگو جاری رہی۔ بعد ازاں موصوف نے اپنی لائبریری دکھائی، آپ کی لائبریری تقریباً تین ہزار سے زائد کتب پر
Flag Counter