Maktaba Wahhabi

34 - 924
میں نے اسے یہاں سے نکال کر مزید اضافوں کے ساتھ الگ کتابی شکل دے دی ہے۔ ﴿ ذَلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ  وَاللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ﴾ [الجمعۃ: ۴] اعترافِ حقیقت: میں نے ’’ارمغانِ مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘کی شکل میں ان کی یادوں اور خدمات کے تسلسل کا ایک چمنستان آباد کرنے کی ایک ادنیٰ سی کوشش کی ہے۔ مجھے اپنی کم علمی اور بے مائیگی کا پورا اعتراف ہے کہ یہ کتاب کسی بھی طرح حضرت مورخِ اہلِ حدیث رحمہ اللہ کی عالمانہ اور فاضلانہ حیات کے شایانِ شان نہیں ، مگر تین چار ماہ کے نہایت ہی مختصر عرصے اور محدود وسائل میں ہم صرف اتنا کچھ ہی کر سکتے تھے۔ زیادہ بہتری کے لیے زیادہ مالی وسائل کا ہونا بھی ضروری ہے۔ ایک اور گزارش یہ ہے کہ پوری ذمے داری کے ساتھ اس کی پروف ریڈنگ کی گئی ہے، تاہم کمپیوٹر کمپوزنگ یا بشری تقاضے کے باعث غلطیوں کا امکان پھر بھی رہتا ہے۔ ہمارے نزدیک غلطیوں اور کمزوریوں سے پاک صرف ’’کتاب اللہ‘‘ ہے۔ اس لیے قارئینِ کرام کہیں الفاظ کی غلطیاں یا مضامین میں استدلال کی کمی محسوس کریں تو براہِ کرم اطلاع دیں ، شکر گزار ہوں گا۔ اظہارِ تشکر: میں ان تمام شفیق اہلِ قلم کا بصمیمِ قلب شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے میری درخواست پر بہت ہی قلیل ایام میں میری علمی معاونت کی۔ اپنی قیمتی نگارشات، تعزیتی تاثرات اور منظوم کلام بھیجا۔ اسی طرح ادارے کے رفقائے فکر جناب الیاس فاروقی، جناب ڈاکٹر محمد ارشد کمبوہ، بھی خصوصی شکریے کے مستحق ہیں کہ جنھوں نے کمپوزنگ کے امور میں معاونت فرمائی۔ اس سلسلے میں بہت زیادہ کام میرے دوست ڈاکٹر محمد ارشد کمبوہ نے کیا۔ اللہ انھیں نظرِ بد سے محفوظ رکھے اور ان کی صلاحیتوں میں مزید حسن پیدا ہو۔ آمین۔ اسی طرح برادرِ اکبر مکرم مولانا ابو طلحہ ضیاء حفیظ اللہ خان عزیز حفظہ اللہ کا بھی انتہائی ممنون ہوں کہ انھوں نے ’’حرفِ چند‘‘ سے نوازا اور متعدد مقالات پر نظرثانی فرما کرچند اہم ضروری مشوروں سے راہنمائی اور تشجیع فرمائی۔ اسی طرح جناب بشیر انصاری حفظہ اللہ(ایم۔ اے)نے کتاب کا پر مغز مقدمہ تحریر فرما کر ’’ارمغان‘‘ پر مہرِ تصدیق ثبت کردی ہے۔ جزاکم اللّٰہ خیراً۔ ’’ارمغان‘‘ کی ترتیب کے دوران میں بہت سے اصحابِ علم و قلم رابطے میں رہے اور بعض معاملات میں علمی راہنمائی کے علاوہ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی تاریخی شخصیت کے حوالے سے چند حقائق کی عقدہ کشائی میں بھی محسن و مربی ثابت ہوئے۔ ان تمام محسنین کا ذکر نہ کرنا ناانصافی ہوگی۔ ان میں جناب بشیر انصاری(چیف ایڈیٹر: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور)، فضیلۃ الشیخ مولانا عارف جاوید محمدی(کویت)، پروفیسر ڈاکٹر خالد ظفر اللہ(سمندری)، حافظ شاہد رفیق(گوجرانوالہ)، مولانا عبدالرحیم اظہر(ڈیرہ غازی خان)، مولانا محمد یاسین شاد(ملتان)، برادرِ اصغر
Flag Counter