Maktaba Wahhabi

351 - 924
درویش صفت، عظیم مورخ سے جڑی یادیں ! تحریر: جناب ڈاکٹر محمد عثمان سلفی۔ شرق پور، ضلع شیخوپورہ کہا جاتا ہے کہ ’’السعید من سعد في بطن أمہ‘‘ حضرت بھٹی صاحب مرحوم انہی ازلی سعادت مندوں میں سے تھے، جن کے پیچھے بڑے بڑے اولیاء اللہ، علمائے اسلاف کی دعائیں تھیں کہ اللہ پاک نے ان سے دین کی اتنی بڑی خدمت لی۔ وہ ابھی صرف تیرہ برس کے تھے، جب ان کے نیک سیرت دادا میاں محمد رحمہ اللہ ان کو حضرت شاہ محمد شریف گھڑیالوی رحمہ اللہ(امیر جماعت اہلِ حدیث صوبہ پنجاب)کی خدمت میں لے گئے اور حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ کے ہاتھ پہ بھٹی صاحب نے پہلی مرتبہ بیعت کی۔ اس وقت وہاں پہ موجود کئی بزرگوں نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد کا یہ پوتا دین کی بڑی خدمت کرے گا۔ پھر حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ کی وفات کے بعد بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے دوسری بیعت مولانا کمال الدین ڈوگر رحمہ اللہ کے ہاتھ پہ کی، جنھوں نے تین نصیحتیں ارشاد فرمائیں ۔ ایک یہ کہ نماز پابندی سے پڑھنی ہے، دوسری، روزے رکھنے ہیں اور تیسری نصیحت یہ کی کہ کثرت سے اللہ پاک کا ذکر کرنا ہے۔ بھٹی صاحب مرحوم نے اپنی کتاب ’’ ہفت اقلیم‘‘(مطبوعہ مکتبہ قدوسیہ، صفحہ ۴۷۶/ ۴۷۵)میں تفصیل سے ان علمائے اہلِ حدیث کا تذکرہ کیا ہے، جن کے ہاں سلسلۂ بیعت رائج تھا۔ راقم کو حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی تصانیف سے کچھ شناسائی اور ان سے ذاتی ملاقاتوں کا شرف کئی مرتبہ حاصل ہوا۔ کوئی شخص بھی ان کے اعلیٰ اخلاق اور قابلِ اتباعِ اوصاف سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا، کیوں کہ انھوں نے علمائے اسلاف کے حالات و واقعات صرف قلم بند ہی نہیں کیے، بلکہ ان کو اپنی ذات میں بھی سمویا ہوا تھا۔ ایک مرتبہ جب ان سے دعا کی درخواست کی گئی تو انھوں نے اپنے مخصوص کمرے میں کرسی پہ بیٹھے ہوئے کمال ادب و عاجزی کی مثال پیش کی۔ پہلے اپنے پاؤں سے جوتے نکالے، پھر دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے اور گڑ گڑاکر دعا مانگی۔ ان سے جب بھی ملاقات کا شرف حاصل ہوتا، وہ پوری دلجمعی سے معلومات کے انبار لگا دیتے۔ خصوصاً زہد و احسان کے موضوع پر وہ ایسی دلکش گفتگو کرتے کہ کسی سوال کی گنجایش باقی نہ رہتی۔ فرمایا کرتے تھے کہ میرا خیال ہے اگر کوئی شخص شرعی بیعت کرلے تو اس میں کتاب و سنت کی اطاعت کا جذبہ دوسروں کی نسبت زیادہ ہو جاتا ہے۔ بیعت کا سلسلہ کسی نہ کسی طرح جاری رہنا چاہیے۔ یہ تبلیغِ اسلام کا اور علما کے آپس میں تعلق پیدا کرنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے۔
Flag Counter