Maktaba Wahhabi

387 - 924
بحر زخار ہے اور تاریخ و رجال کے فن اور دیگر علوم و فنون کے بارے یہ مستند بنیادی حوالے کی کتاب سمجھی جاتی ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اس اہم کتاب کو عربی سے اردو کے قالب میں ڈھالا اور اس کے بہت سے مقامات پر مفید حواشی لکھے۔ ترجمہ رواں ، شگفتہ اور سلیس ہے۔ ۹۱۴ صفحات پر پھیلا ہوا یہ ترجمہ و تحشیہ بلاشبہہ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کا عظیم کارنامہ اور مطالعے کے شائقین کے لیے انمول تحفہ ہے۔ یہ ترجمہ ۱۹۶۹ء میں پہلی بار طبع ہوا اور کسی بھی زبان میں کیا جانے والا ’’الفہرست‘‘ کا یہ اولین ترجمہ ہے، جو عربی سے اردو میں ہوا۔ 2۔برصغیر پاک و ہند میں علم فقہ: اپنے موضوع کی یہ پہلی کتاب ہے جو اردو زبان میں تحریر ہوئی۔ اس میں سلطان غیاث الدین بلبن(۶۸۶ھ)کے عہد سے لے کر سلطان اورنگ زیب عالم گیر(۱۱۱۸ھ)تک کے دور کی فقہی کاوشوں کو ضبطِ کتابت میں لایا گیا ہے اور تفصیل کے ساتھ اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ برصغیر، علمِ فقہ سے کیسے آشنا ہوا۔ نیز اس کتاب میں اس خطہ ارض میں تالیف کی جانے والی فقہی کتب، فتاویٰ غیاثیہ، فتاویٰ قراخانی، فوائد فیروز شاہی، فتاویٰ تاتارخانیہ، فتاویٰ حمادیہ، فتاویٰ ابراہیم شاہی(حصہ فارسی)فتاویٰ امینیہ، فتاویٰ بابری اور فتاویٰ عالم گیری پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ان کے مولفین کے حالات بیان کیے گئے ہیں ۔ بھٹی صاحب نے کتاب کے مقدمے میں فقہ کی تعریف، اس کی ضرورت و اہمیت اور قرآن و حدیث سے اس کے بنیادی تعلق کو بھی بیان کیا ہے۔ کتاب کا مقدمہ بڑا وقیع اور معلومات کا خزینہ ہے، جس میں علمِ فقہ سے متعلق بہت سی باتیں آ گئی ہیں ۔یہ کتاب چار سوسے زائد صفحات پر مشتمل ہے۔ پہلی بار جون ۱۹۷۳ء میں ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ کی طرف سے شائع ہوئی۔ 3۔فقہائے ہند: یہ کتاب دس جلدوں میں ہے۔ اس میں پہلی صدی سے لے کر تیرھویں صدی ہجری تک کے برصغیر کے ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے اہلِ حدیث، حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی اور شیعہ علمائے کرام اور فقہائے عظام کے حالات و واقعات نہایت ادب واحترام سے حیطۂ تحریر میں لائے گئے ہیں ۔ ہر بزرگ کے تذکرے میں بتایا گیا ہے کہ وہ کس مسلک، فقہ اور عقیدے کے حامل تھے اور علمی و عملی طور پر انھوں نے کیا کارنامے سر انجام دیے۔ یہ اپنے موضوع کی ایک نہایت تحقیقی کتاب ہے جو سیکڑوں فقہا کی زندگی کے علمی کارناموں کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ پہلی صدی ہجری سے لے کر تیرھویں صدی ہجری تک کے بہت سے فقہا کے حالات بھٹی صاحب نے بڑی محنت اور جاں فشانی سے صفحۂ قرطاس پر مرتسم کیے ہیں ۔ ہر جلد کے شروع میں لائق مصنف نے ایک جامع مقدمہ لکھا ہے، جو اس دور کی علمی، ادبی، سیاسی اور مذہبی صورتِ حال کی عکاسی کرتا ہے۔ اس عظیم کتاب کے مقدمات پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ کتاب اپنے موضوع پر منفرد حیثیت رکھتی ہے۔
Flag Counter