Maktaba Wahhabi

400 - 924
26۔ہفت اقلیم: یہ کتاب اپنے انداز کی منفرد کتاب ہے، جو اپنے دامن میں بے حد ندرت کا پہلو لیے ہوئے ہے۔ اس میں مولانا مودودی، علامہ احسان الٰہی ظہیر، حکیم عبداﷲ روڑوی، غازی محمود دھرم پال، مولانا عبدالقادر رائے پوری، مولانا محمد اسحاق چیمہ اور مولانا محمد یحییٰ شرق پوری کے بارے میں لکھا گیا ہے۔ سات عظیم المرتبت شخصیات کے حالات و واقعات پر مشتمل یہ کتاب پانچ سو(۵۰۰)صفحات پر پھیلی ہوئی ہے۔ مکتبہ قدوسیہ لاہور سے ۲۰۰۹ء میں شائع ہوئی۔ 27۔گزر گئی گزران: مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اب تک سیکڑوں رجال و شخصیات پر لکھا ہے، انھوں نے اپنی تحریروں میں اپنی سرگزشت بھی بیان کی ہے، جو نہایت دلچسپ ہے۔ بعض حضرات کا اصرار تھا کہ بھٹی صاحب رحمہ اللہ اپنی آپ بیتی لکھیں ۔ ’’گزر گئی گزران‘‘ اسی کی عملی تصویر ہے۔ کسی ادیب و مورخ کا اپنے بارے لکھنا پل صراط سے گزرنے کے مترادف ہے اور بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے خوش اسلوبی سے اس منزل کو طے کیا ہے۔ اردو ادب میں آپ بیتی لکھنے کا آغاز انیس ویں صدی میں ہوا تھا اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس صنف نے بڑی شہرت حاصل کی۔ اور بڑی بڑی نامور شخصیات نے اپنی آپ بیتیاں لکھیں ۔ یہ کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک شاندار کڑی ہے۔ ’’گزر گئی گزران‘‘ ایک دلچسپ آپ بیتی ہے۔ اس میں آپ بیتی کے ساتھ جگ بیتی کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے نہایت شستہ پیرائے میں اپنے حالات، خاندانی پسِ منظر، اپنے آبا و اجداد کا تعارف، اپنی تعلیمی و تدریسی سرگرمیوں کا احوال، ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘، ’’منہاج‘‘، ’’ثقافت‘‘ اور ’’المعارف‘‘ کی ادارت کی تفصیل اور مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے صدر مولانا سید داود غزنوی رحمہ اللہ کے ساتھ گزرا ہوا دور، اپنے استاد گرامی مولانا عطاء اللہ حنیف صاحب رحمہ اللہ کا ذکرِ خیر، پاک و ہند کی مختلف جماعتوں اور تنظیموں کا تعارف، قیامِ پاکستان کے بعد کی چند مذہبی اور سیاسی جماعتیں ، چند شخصیات اور چند واقعات وغیرہ پر بڑی دلچسپ معلومات فراہم کی ہے۔ کتاب ستائیس ابواب پر مشتمل ہے۔ کتاب کا مقدمہ معروف کتاب دوست پروفیسر عبدالجبار شاکر صاحب رحمہ اللہ(متوفی: ۱۳؍ اکتوبر ۲۰۰۹ء)نے لکھا ہے۔ وہ اس کتاب کے بارے لکھتے ہیں : ’’ایک درویش کی یہ سرگزشت‘‘ برصغیر کی گذشتہ ایک صدی کی جگ بیتی بھی ہے۔ اس میں زندگی اور زمانے کے سارے احوال و حوادث سمٹ آئے ہیں ۔ بالخصوص برصغیر کی سیاسی تقسیم نے دنیا کی سب سے بڑی ہجرت کو جنم دیا، جس کے جلو میں مصائب کا ایک سیل بے پناہ موجود تھا۔ مسلمانوں نے آگ اور خون کے اس دریا سے گزرتے ہوئے ایک عظیم مقصد کے لیے بے پناہ قربانیاں دیں ، مگر اے بسا آرزو کہ خاک شدہ۔ بھٹی صاحب کے قلم نے اس المیہ کی تمام تفصیلات کو مائیکر و سکوپ کے منظر کی طرح پیش کر
Flag Counter