Maktaba Wahhabi

401 - 924
دیا ہے۔ ایسی واقعاتی تفصیلات اور جزئیات آپ کو کسی دوسری آپ بیتی میں کم دکھائی دیں گی۔ اس آپ بیتی کے جس پہلو نے سب سے زیادہ متاثر کیا، وہ یہ ہے کہ مصنف نے اپنی زندگی کے کسی واقعہ کے کسی پہلو کو چھپانے کی کوشش نہیں کی اور ہر بات سچائی سے لکھ دی ہے۔ یہی وہ جوہر ہے جو کسی آپ بیتی کو عظمت کا تاج اور بقائے دوام کا خلعت پہنا دیتا ہے۔ اس آپ بیتی میں برصغیر کی تاریخی، سیاسی، مذہبی، علمی، ثقافتی اور معاشرتی زندگی کے ایسے نقشے ملیں گے، جو سب یک جا صورت میں کسی اور جگہ میسر نہیں آتے۔ اس میں برصغیر کے مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور اکابر کا بڑا عمدہ تذکرہ ملتا ہے۔ کسی تصنیف بالخصوص آپ بیتی میں وقائع اور اسلوب کی ایسی صفات کا جمع ہونا مصنف کے تزکیہ نفس اور مکارمِ اخلاق سے متصف ہونے کی دلیل ہے۔ قارئین اس دلچسپ اور خرد افروز داستانِ حیات کا مطالعہ کریں گے تو انھیں اس میں شعلہ و شبنم کا امتزاج ملے گا۔ بھٹی صاحب نے ’’گزر گئی گزران‘‘ میں تجربات کا تنوع، مشاہدات کی گہرائی، واقعات کا استحضار، مطالعے کی وسعت، حافظے کی نعمت، اظہار کی قدرت، اسلوب کی ندرت اور دین کی حمیت جیسی اقدار اور خصایص کو پیش کر کے ادبیاتِ اردو کے دامن میں ایک مستقل معیار کی حامل آپ بیتی کا اضافہ کیا ہے۔‘‘(گزرگئی گزران۔ ص: ۲۰، ۱۹) اس کتاب کے صفحات ۴۶۶ ہیں اور اس کی اشاعتِ اول کتاب سرائے اردو بازار لاہور کی طرف سے ۲۰۱۱ء میں ہوئی۔ 28۔برصغیر میں اہلِ حدیث کی اولیات: برصغیر پاک و ہند میں جماعت اہلِ حدیث کے افراد نے دینی و سیاسی میدانوں میں جو کارہائے نمایاں انجام دیے، ان میں کچھ کام ایسے ہیں جن کو اولیات کا درجہ حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ مورخ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ وہ تاحیات جماعت اہلِ حدیث کی خدمات کے مخفی گوشوں کو اُجاگر کرنے میں ہمہ تن مستعد رہے۔ پیشِ نگاہ کتاب ان کی اسی جماعتی خدمات کا خوبصورت نمونہ ہے۔ اس کتاب میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے برصغیر میں جماعتِ اہلِ حدیث کی اولیات کو موضوعِ سخن بناتے ہوئے قرآنِ مجید کے تراجم و تفاسیر، کتبِ حدیث کے تراجم و شروح، مناظرانہ سرگرمیاں ، قادیانیت کے خلاف جدوجہد، آزادیِ برصغیر کے لیے تگ و تاز، عربی ادبیات، اردو سے عربی تراجم کی چند مثالیں ، قرآن و حدیث کے ہندی تراجم اور چھوٹی چھوٹی چند فقیرانہ اولیات، ان عنوانات پر بھٹی صاحب نے اہلِ حدیث کی نو اولیات کا تذکرہ کیا ہے اور اس سلسلے میں معلومات کے دریا بہائے ہیں ۔ کتاب کا مقدمہ ہندوستانی عالمِ دین فضیلۃ الشیخ صلاح الدین مقبول نے لکھا ہے، جو اولیات سے متعلق بہت سی معلومات پر محیط ہے اور اس میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ کا تعارف اور ان کی تصنیفی خدمات کا بھی تذکرہ آ گیا ہے۔ ۱۸۲ صفحات پر مشتمل یہ کتاب مولانا عارف جاوید محمدی صاحب اور ان کے رفقائے کویت کی خواہش پر ستمبر ۲۰۱۲ء میں دار ابی الطیب گوجرانوالہ پاکستان کی طرف سے شائع ہوئی۔
Flag Counter