Maktaba Wahhabi

405 - 924
کے اس تذکرے کو پڑھ کر روح و قلب میں ایک ایمانی حلاوت محسوس ہوتی ہے۔ کتاب کے صفحات ۵۲۸ ہیں اور اشاعتِ اول فروری ۲۰۱۲ء۔ ناشر مولانا غلام رسول ویلفیئر سوسائٹی قلعہ میہاں سنگھ ضلع گوجرانوالہ۔ 32۔برصغیر میں اہلِ حدیث کی سرگزشت: تحریک عملِ بالحدیث کی داعی جماعت اہلِ حدیث کی اس خطے میں تعلیمی، تدریسی تنظیمی اور تبلیغی خدمات کا دائرہ بڑا وسیع ہے۔ اس جماعت نے دعوتِ دین کے ان محاذوں پر خوب دلجمعی سے کام کیا ہے اور نیک نامی حاصل کی ہے۔ کاروانِ عملِ بالحدیث کی تاریخ کو احاطہ تحریر میں لانا اور جن لوگوں نے اس تحریک کے لیے اپنی زندگیاں وقف کیے رکھیں ، ان کے حالات و واقعات کو بیان کرنا بڑی سعادت کی بات ہے۔ بلاشبہہ اسلاف کے واقعات کو بیان کرنا اور اپنے ماضی کو یاد رکھنا سعادت مند اخلاف کا شیوا ہے۔ جماعتی تاریخ کو بیان کرنے سے فکر نکھرتی، نسلیں سنورتی، جماعتیں تشکیل پاتیں اور نئی نسل میں ولولہ اور جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ جماعت اہلِ حدیث کے محسن و مورخ مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ پرانے دور کے آدمی تھے، وہ اپنی قدامت پسندی کے باعث ماضی کو ہمیشہ پیش نگاہ رکھتے۔ انھوں نے تاحیات جو تصنیفی کام کیا ہے، اس میں ان کی اسلاف سے محبت اور جماعت اہلِ حدیث سے والہانہ لگاؤ کی جھلک نمایاں دکھائی دیتی ہے۔ اس کتاب میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اُچھوتے اسلوب میں برصغیر میں جماعت اہلِ حدیث کی تنظیمی، تبلیغی اور تدریسی خدمات کو ضبطِ کتابت میں لانے کی سعی کی ہے۔ یہ کتاب تئیس ابواب پر مشتمل ہے، اس کے مندرجات کچھ اس طرح ہیں ۔ متحدہ ہند میں اہلِ حدیث کی تنظیم اور اس کے جلسے، تقسیمِ ملک سے قبل دہلی کے دینی مدارس، مشرقی پنجاب کے دینی مدارس، مشرقی پنجاب کے شہید علمائے کرام، کتب خانوں کا ضیاع، مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کا قیام، جامعہ سلفیہ فیصل آباد کا قیام، آل انڈیا اہلِ حدیث کانفرنس کے سالانہ جلسوں کے صدور، پاکستان کی مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کی کانفرنسیں اور ان کے صدور، پاکستان کے چند تدریسی ادارے اور ہندوستان کے چند مدارس۔ اس کتاب میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اپنی نگارشات کو فقط مرکزی جمعیت اہلِ حدیث تک محدود رکھا ہے، اس ضمن میں آل انڈیا اہلِ حدیث کانفرنس(جو ۱۹۵۷ء میں مرکزی جمعیت اہلِ حدیث ہند کے نام سے موسوم کر دی گئی تھی)کے قیام(۱۹۰۶ء)سے لے کر پاکستان کی مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کے قیام(۱۹۴۸ء)تک کے تمام پہلوؤں کو موقع کی مناسبت سے کہیں اختصار اور کہیں تفصیل کے ساتھ بیان کر دیا گیا ہے۔ پھر ۱۹۴۸ء سے لے کر حال تک کی پوری جماعتی تاریخ کو، جو پاکستان سے تعلق رکھتی ہے، بیان کر دی گئی ہے۔ پاکستان میں اہلِ حدیث مدارس کا بھی اچھا خاصا تعارف کروا دیا گیا ہے۔ سب سے تفصیلی مضمون جامعہ سلفیہ فیصل آباد کی تاریخ پر لکھا گیا ہے اور اس سلسلے کی تمام تفصیل بیان کر دی گئی ہے۔ ۳۴۴ صفحات کی اس کتاب میں مرکزی جمعیت اہلِ حدیث کی پوری تاریخ سمیٹ دی گئی ہے۔ اس کتاب کی اشاعت اول فروری ۲۰۱۲ء میں المکتبۃ السلفیہ شیش محل روڈ لاہور کی طرف سے منظرِ عام پر آئی۔
Flag Counter