Maktaba Wahhabi

408 - 924
کرتاہے۔ معلومات کے ساتھ ساتھ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے اسلوبِ نگارش کی ندرت اور لطائف و واقعات نے اس کتاب کے ادبی حسن کو چار چاند لگا دیے ہیں ۔ مکتبہ قدوسیہ کے مالک مولانا عمر فاروق قدوسی صاحب کے الفاظ میں ’’اس چمنستان میں قسما قسم کے پھول مہک رہے ہیں اور اپنی سحر انگیز خوشبو سے ماحول کو معطر کر رہے ہیں ، اس کے باغباں جناب مولانا محمد اسحاق بھٹی ہمارے خصوصی شکریے کے مستحق ہیں ۔‘‘ چمنستانِ حدیث کا مقدمہ مولانا عبدالخالق المدنی الکویت نے لکھا ہے، جس میں ’’اسلام میں سند کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر بڑی عمدہ بحث کی گئی ہے۔ کتاب کے صفحات کی تعداد ۸۰۵ہے اور اشاعت اول مکتبہ قدوسیہ اردو بازار لاہور کی طرف سے مئی ۲۰۱۵ء میں کی گئی ہے۔ 36۔مولانا محی الدین لکھوی رحمہ اللہ: مولانا محی الدین لکھوی رحمہ اللہ اپنے اوصاف و کمالات کے اعتبار سے ایک ولی اﷲ انسان اور لکھوی خاندان کے گلِ سرسبد تھے۔ انھوں نے اپنے عمل و کردار سے اپنی خاندانی روایات کی خوب پاسبانی کی اور نیک نام ہوئے۔ ان کی دعوتی و تبلیغی خدمات کا دائرہ بڑا وسیع ہے، جسے مورخ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے ضبطِ کتابت میں لانے کی سعی کی ہے۔ اگرچہ یہ تذکرہ مولانا محی الدین لکھوی رحمہ اللہ کے حالات و واقعات پر محیط ہے، لیکن اس میں لکھوی خاندان کی تین سو سالہ دعوتی، تبلیغی، تصنیفی، قرآنی اور خدماتِ حدیث سمٹ آئی ہیں ۔ لکھوی خاندان میں بڑے بڑے نامی علما پیدا ہوئے ہیں ۔ ان میں حافظ بارک اللہ لکھوی، حافظ محمد لکھوی، مولانا محی الدین عبدالرحمان لکھوی، مولانا عبدالقادر لکھوی، مولانا محمد علی لکھوی المدنی، مولانا معین الدین لکھوی رحمہم اللہ وغیرہ کے نام نمایاں ہیں ۔ دورِ حاضر میں ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی، ڈاکٹر حماد لکھوی اور حمود لکھوی صاحب اس خاندان کی قابلِ قدر اور نمایاں شخصیات ہیں اور وہ اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے دعوتِ دین کا کام کر رہے ہیں ۔ ان کے علاوہ کتنے ہی لکھوی علمائے کرام ہیں جو درس و تدریس اور وعظ و تبلیغ میں مصروف ہیں ۔ عالمی شہرت کے حامل قاری نوید الحسن مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد کا تعلق بھی لکھوی خاندان سے ہے۔ برصغیر پاک و ہند میں اس وقت جو اہلِ حدیث علمائے کرام دعوتِ دین میں مصروف ہیں ، وہ بالواسطہ یا بلا واسطہ لکھوی خاندان سے فیض یافتہ ہیں ۔ تقسیمِ ملک سے پہلے ’’لکھو کے‘‘ ضلع فیروز پور میں مدرسہ محمدیہ اہلِ علم کی توجہ کا مرکز تھا اور لکھوی علما سے پڑھنا فخر و اعزاز سمجھا جاتا تھا۔ بلاشبہہ لکھوی خاندان پر بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی یہ کاوش بہت سے تاریخی حقائق و واقعات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے صفحات ۴۵۷ اور سنۂ اشاعت دسمبر ۲۰۱۵ء ہے اور ناشر ہے مکتبہ اسلامیہ ہادیہ حلیمہ سینٹر، غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور
Flag Counter