Maktaba Wahhabi

418 - 924
تذکرہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ تحریر: جناب مولانا عبدالرشید عراقی۔ سوہدرہ تذکرہ نویسی اور سوانح نگاری کے میدان میں پاکستان میں سلفی مکتبۂ فکر کی جس شخصیت کو امتیازی مقام حاصل ہے، وہ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی ہے، جو اپنے منفرد اسلوب اور شگفتہ بیانی کے لیے علمی حلقوں میں کافی مقبول ہیں ۔ ان کی تحریروں میں گہرائی بھی ہے اور فکری صلاحیت بھی، حافظہ اتنا قوی اور قلم اتنا سیال ہے کہ معلومات کا دریا موجیں مار رہا ہوتا ہے اور شخصیت اپنے پورے وجود کے ساتھ چلتی پھرتی محسوس ہوتی ہے۔ نقوشِ عظمتِ رفتہ، بزمِ ارجمنداں ، کاروانِ سلف، قافلۂ حدیث، قصوری خاندان اور صوفی محمد عبداللہ رحمہ اللہ وغیرہ کو اُردو کے سوانحی ادب میں گراں قدر اضافہ کہا جاسکتا ہے۔ تذکرہ قاضی محمد سلیمان منصورپوری رحمہ اللہ ان کی معروف تصنیف ہے۔ جو المکتبۃ السلفیہ لاہور نے بڑی عمدہ طباعت میں شائع کی ہے۔ المکتبہ السلفیہ اپنے حسنِ طباعت میں پاکستان میں ایک معروف اشاعتی ادارہ ہے۔ اس کے مدیر حافظ احمد شاکر صاحب اشاعتِ کتب کے سلسلے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں ، جو بھی کتاب المکتبۃ السلفیہ کے زیرِ اہتمام شائع ہوتی ہے، وہ پہلی کتاب کے مقابلے میں بہتر اور عمدہ ہوتی ہے۔ علامہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ سر آمد روزگار شخصیت تھے، آپ علومِ اسلامیہ کے متبحر عالم تھے۔ علاوہ اس کے دوسرے ادیان(یہودی، عیسائی، ہندو مذاہب)پر بھی انھیں عبور کامل تھا۔ قاضی صاحب رحمہ اللہ ایک مفسر، محدث، مورخ اور شاعر ہونے کے ساتھ صاحبِ کرامات بھی تھے۔ سردار دیوان سنگھ مفتون ایڈیٹر ’’ریاست‘‘ دہلی نے اپنی کتاب ’’ناقابلِ فراموش‘‘ میں لکھا ہے: ’’انسانوں میں اگر کوئی فرشتہ ہو سکتا تو اس کا نام علامہ قاضی محمد سلیمان منصور پوری ہوگا۔‘‘ قاضی صاحب رحمہ اللہ کو اپنے علم کی بدولت عالمی شہرت ملی۔ وہ ایک باکردار، بااخلاق اور صاحبِ زہد و ورع اور عابد و زاہد تھے۔ قاضی صاحب رحمہ اللہ ریاست پٹیالہ میں سیشن جج کے عہدے پر متعین تھے۔ مہاراجہ پٹیالہ ان کے حسنِ اخلاق کی وجہ سے ان کی بہت قدر کرتے تھے۔ قاضی صاحب رحمہ اللہ علمی و ادبی اداروں اور تنظیموں کے رکن بھی تھے۔ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے بھی دیرینہ رکن تھے۔ انجمن اہلِ حدیث پنجاب کے صدر بھی رہے۔ قاضی صاحب رحمہ اللہ بلند پایہ مصنف بھی تھے۔ ان کی کتاب رحمۃ للعالمین سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر ایک غیر فانی شاہکار ہے۔ قاضی صاحب رحمہ اللہ کا ایک تاریخی اور عدیم النظیر کارنامہ یہ ہے کہ آپ کی تبلیغ سے ایک مسلمان عبدالغفور، جس نے آریہ مذہب اختیار کرکے دھرم پال نام رکھ لیاتھا،
Flag Counter