Maktaba Wahhabi

451 - 924
صدی کے چوتھے بزرگ ابو احمد عبداللہ بن عدی ہیں ، جن کا سالِ وفات ۳۶۵ھ ہے۔ انھوں نے فن اسماء الرجال پر ’’الکامل في الجرح والتعدیل‘‘ کے نام سے کتاب لکھی۔ اس کتاب کو ’’الکامل في معرفۃ الضعفاء و المتروکین‘‘ کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔ بعض حضرات نے اس کا نام ’’الکامل في معرفۃ الضعفاء والمحدثین‘‘ بھی لکھا ہے۔ متقدمین کے نزدیک یہ کتاب اپنے فن کی نہایت مقبول اور معروف کتاب ہے، جو سات جلدوں میں طبع ہو چکی ہے۔ ابو احمد عبداللہ بن عدی رحمہ اللہ کی ایک کتاب ’’أسماء الصحابۃ‘‘ ہے، اس کا بھی قلمی نسخہ محفوظ ہے۔ پانچویں صدی ہجری کی کتابیں : اسی فن میں پانچویں صدی ہجری کے آغاز کے ایک مشہور محدث عبدالغنی مقدسی رحمہ اللہ نے، جن کا سنِ وفات ۴۰۹ھ ہے، ’’الکمال في أسماء الرجال‘‘ کے نام سے کتاب لکھی۔ اس کی تہذیب وتکمیل یوسف بن ذکی مزی نے ’’تہذیب الکمال في أسماء الرجال‘‘ کے نام سے کی۔ یہ کتاب بائیس جلدوں پر محیط ہے، جو کئی دفعہ چھپ چکی ہے۔ بارہ جلدوں میں ابو عبداللہ علاء الدین المغلطائی بن قلیج نے ’’إکمال تہذیب الکمال‘‘ کے نام سے اس کا تکملہ لکھا۔ پھر حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اس کی تلخیص کی۔ ان کے علاوہ کچھ بزرگوں نے اس کی تلخیص کی اور بعض نے اس پر اضافے کیے۔ دیارِ اندلس کے معروف محدث ابن عبدالبر رحمہ اللہ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے حالات میں ’’الاستیعاب في معرفۃ الأصحاب‘‘ تالیف کی۔ ان کا پورا نام ابو عمر وجمال الدین یوسف بن عمر بن عبدالبر ہے۔ قرطبہ کے اس عالم کو ان کے حفظ و اتقان اور وسعتِ علم کی وجہ سے ’’أحفظ أہل المغرب‘‘ کہا جاتا ہے۔ ان کا سالِ وفات ۴۶۳ھ ہے۔ چھٹی صدی ہجری کے مصنفین اور تصنیفات: اس اہم موضوع کے چھٹی صدی ہجری کے مولفین میں سے امام ابن جوزی رحمہ اللہ کی دوکتابیں لائقِ تذکرہ ہیں ۔ ایک کتاب ’’الضعفاء و المتروکین‘‘ اور دوسری ’’أسماء الضعفاء والواضعین‘‘ ۔ امام ابن جوزی رحمہ اللہ نے ۵۰۷ھ کو وفات پائی۔ امام ذہبی رحمہ اللہ نے ابن جوزی رحمہ اللہ کی کتاب ’’الضعفاء و المتروکین‘‘ کی تلخیص بھی کی اور اس کے دو ذیول بھی قلم بند کیے۔ ساتویں صدی ہجری کی تصنیفات: ساتویں صدی ہجری میں جن ائمہ عظام رحمہم اللہ نے اس بنیادی موضوع کو قابلِ توجہ ٹھہرایا، ان میں امام نووی رحمہ اللہ
Flag Counter