Maktaba Wahhabi

483 - 924
ساتھ گفتگو کرنے سے کیا فائدہ؟ اگر کسی شخص کو اس کے ہم مسلک مولانا کہتے ہیں اور اس کا مخالف اسے مولانا نہیں کہتا، صرف اس کا نام لے کر اس کا ذکر کرتا ہے تو سنجیدہ فکر لوگوں کے نزدیک اسے معقولیت کے منافی ٹھہرایا اور گستاخی پر محمول قرار دیا جاتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ محترم المقام حافظ عبدالقادر روپڑی رحمہ اللہ ان تمام اوصاف سے بہرہ ور تھے، جن کا ایک عالم اور مناظر میں پایا جانا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے دور کے مناظرین میں انھیں اعزاز کا مقام حاصل ہوا اور اللہ تعالیٰ نے ان کو ہر مناظرے میں کامیابی عطا فرمائی ۔ ان کے خاندان کے سربراہ کا نام روشن دین رحمہ اللہ تھا۔ وہ اپنی علمی قابلیت اور ہمت کے مطابق عمر بھر دین کی روشنی پھیلانے میں کوشاں رہے اور اللہ نے انھیں اس کوشش میں کامیابی سے ہم کنار کیا۔ ان کے بیٹوں اور پوتوں نے بھی دین کی شمع روشن رکھی۔ اب بھی اللہ کے فضل سے یہ شمع روشن ہے اور ان شاء اللہ روشن رہے گی۔ بہر حال ’’میزانِ مناظرہ‘‘ کی دونوں جلدوں میں حافظ عبدالقادر روپڑی رحمہ اللہ کے مناظروں کی جو روداد ضبطِ تحریر میں لائی گئی ہے، وہ بے حد دلچسپ اور بہت سی معلومات کو اپنے دامنِ صفحات میں سمیٹے ہوئے ہے۔ ان دونوں جلدوں کا مطالعہ خوانندگانِ محترم کے لیے انتہائی افادے کا باعث ہوگا۔ محدث روپڑی اکیڈمی جامعہ اہلِ حدیث چوک دالگراں لاہور نے یہ کتاب چھاپ کر بہت بڑی خدمت سر انجام دی ہے۔ اس خدمت پر ہم حافظ عبدالغفار روپڑی اور حافظ عبدالوہاب روپڑی کو ہدیۂ تبریک پیش کرتے ہیں ۔‘‘ 7۔ مشرکینِ عرب کے آلہہ و اصنام قرآن مجید کی روشنی میں ! ۳۰؍ ربیع الاول ۱۴۲۷ھ(۲۹؍ اپریل ۲۰۰۶ء)بروزہفتہ داروغہ والا(لاہور)کی جامع مسجد حرمین شریفین اہلِ حدیث میں شعبہ تحفیظ کے طلبہ کے اعزاز میں ’’قرآن کانفرنس‘‘ منعقد ہوئی۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی اس کانفرنس کے صدر تھے، انھوں نے وہاں جو مقالہ بہ طورِ خطبہ صدارت پڑھا تھا، وہ ذیل میں قارئینِ گرامی کی خدمت میں ہدیہ کیا جا رہا ہے۔ ’’قرآنِ مجید سے متعلق گزارشات پیش کرنے اور اس سلسلے میں کچھ کہنے کے لیے کئی عنوانات ذہن میں ابھرتے ہیں ۔ اوّلاً تو خود یہ صحیفۂ نور ایک مستقل اور بنیادی عنوان ہے۔ پھر اس کے ذیلی عنوانات ہیں جو دور تک پھیلے ہوئے ہیں ۔ مثلاً (۱)۔قرآن کا طریقِ تفہیم (۲)۔قرآن کا اسلوبِ بیان (۳)۔مکی اور مدنی سورتوں کے اندازِ خطاب میں فرق کی نوعیت (۴)۔مضامینِ قرآن (۵)۔علومِ قرآن (۶)۔محتویاتِ قرآن (۷)۔امثال القرآن (۸)۔اقسام القرآن (۹)۔نزولِ قرآن کے زمانے کے مختلف مذاہب اور اُن کے بارے میں قرآن کی صراحت (۱۰)۔مشرکینِ مکہ اور کفارِ عرب
Flag Counter