Maktaba Wahhabi

528 - 924
لیے ایک مضمون ارسال فرمایا تھا، اس کا بھی ذکر ہے، یہ دلچسپ خط لائقِ ملاحظہ ہے: با سمہ تعالیٰ محب مخلص و محترم! سلام و دعا اخلاص نامہ مکتوبہ ۲۱/ ۲/ ۸۱ء ملا، جس میں آپ نے میرے سابق مکتوب کو ’’مقاماتِ حریری‘‘ سے تشبیہ دی ہے تو سنیے: میرا مکتوب نہ معلقاتِ سبع ہے نہ مقامات حریری ہے۔ نہ یہاں علم و ادب ہے نہ کسی کاروانِ سخن کی میری ہے۔ نہ غالب کا شاگرد ہوں نہ میرا استاد نظیری ہے۔ بس کچھ اپنا ذوق ہے اور کچھ غیبی دست گیری ہے۔ نہ رندی ہے نہ پارسا ئی، نہ د رویشی ہے، نہ فقیری ہے۔ تحریر صرف بیان تحریری ہے۔ نہ اس میں دلربائی نہ د لگیری ہے۔ جسم میں ضعف ہے، کیونکہ یہ زمانہ پیری ہے اور روح میں بے یقینی ہے، بے ضمیری ہے۔ افکار میں بے ربطی اور عمل میں بے تدبیری ہے۔ زبان پر چاہے ادعائے ہمہ دانی ہو، لیکن اندر جہالت کی فراوانی و ہمہ گیری ہے۔ معاشی زندگی میں غریبی نہ امیری ہے، مگر شیطانی ہوس کا جال دام اسیری ہے۔ روزی کا سارا معاملہ ہی تقدیری ہے۔ کوئی مرغ پلاؤ کھاتا ہے اور کسی کی قسمت میں نان خمیری ہے۔ مگر تقدیر کا شکوہ بے شمار نعمتوں کی بے توقیری ہے۔ نہ یہ اسوئہ معاویہ رضی اللہ عنہ ہے نہ ادبِ شبیری ہے۔ یہ اندازِ فکر تعظیمی نہیں ، تحقیری ہے۔ اس سے زیادہ بولنا چمڑ تقریری ہے۔ لیجیے مضمون حاضر ہے۔ بندئہ ناچیز اس کی مدح اور ذم دونوں سے قاصر ہے۔ بس اللہ مددگار و ناصر ہے اور ہر شے پر قادر ہے۔ دیکھنے میں مضمون خالی لفافہ ہے، مگر ایک لحاظ سے اردو ادب میں نیا اضافہ ہے۔ اس میں میرے دینی، اخلاقی، سیاسی اور معاشی افکار جھلکتے ہیں ۔ یہ اور بات ہے کہ کچھ لوگ اس سے بدکتے ہیں اور کچھ خو شی سے پھڑکتے ہیں ۔ بعض سن کر چپکے سے سرکتے ہیں اور بعض غصے سے بھڑکتے ہیں اور پھر برستے ہیں ، کڑکتے ہیں ۔ ۱۴؍ فروری کو مولانا کوثر نیازی عیادت کے لیے آئے تھے اور ڈیڑھ گھنٹے تک بیٹھے رہے۔ ۱۹؍ فروری کے جنگ(کراچی)صفحہ ۳ کے کالم پر میرا اور مولانا حنیف ندوی وغیرہ کا ذکر کیا ہے۔ یہ فوٹو اس شرط پر ارسال کر رہا ہوں کہ دیکھ کر فوراً واپس کر دیجیے، کیوں کہ اس کی کوئی کاپی میرے پاس نہیں ۔ والسلام ارسال کردہ مضمون کا بھی کوئی مثنیٰ میرے پاس نہیں ، ذرا حفاظت سے رکھ کر واپس کیجیے گا۔ محمد جعفر پھلواروی ۸۱/ ۲/ ۲۳ 6۔حکیم عبدالشکور شکراوی رحمہ اللہ(دہلی)کا مکتوب: ہندوستان کی سر زمین میوات نے جن اصحابِ علم کو جنم دیا، ان میں حکیم عبدالشکور شکراوی رحمہ اللہ بھی شامل ہیں ۔
Flag Counter