Maktaba Wahhabi

536 - 924
باقی سب خیریت ہے۔ جملہ احباب کو سلام عرض کر یں ۔ میرے رفیقِ سفر مولانا محمد حنیف سلام عرض کرتے ہیں ۔ والسلام حافظ فتح محمد فتحی مکہ مکر مہ، ص ب ۱۷۶۷۔ سعو دی عرب 13۔مولانا نذیر احمد رحمانی رحمہ اللہ(بنارس)کا مکتوب: مولانا نذیر احمد املوی رحمانی ایک مشفق استاد، مربی اور محسنِ اہلِ حدیث تھے۔ آپ ہندوستان کی معروف درس گاہ ’’دار الحدیث رحمانیہ‘‘ سے فارغ التحصیل تھے۔آپ کی ذاتِ گرامی میں علم و فضل کے ساتھ ساتھ متعدد اہم کمالات شامل تھے۔آپ درس و تدریس کے علاوہ فنِ تفسیر و حدیث، فقہ، ادب و منطق، فلسفہ و معانی اور بلاغت وغیرہ میں کمال کی مہارت رکھتے تھے۔ آپ کی تصنیفات و تالیفات سے وسعتِ مطالعہ اور تبحر علمی کی خوب جھلکیاں ملتی ہیں ۔ انوار المصابیح، اقتداء مفترض خلف المتنفل، اہلِ حدیث اور سیاست، تحریکِ اہلِ حدیث وغیرہ اہم کتب ہیں ۔ آپ کے مضامین ترجمان(دہلی)، الاعتصام(لاہور)مدینہ(بجنور)اہلِ حدیث(امر تسر)و دیگر بے شمار اخبارات میں شائع ہوتے رہے۔ مولانا رحمانی رحمہ اللہ نے ۳۰؍ مئی۱۹۶۵ء کو وفات پائی۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ میں ان پر ایک تفصیلی مضمون رقم کیا ہے، جو قابلِ توجہ ہے۔ انھوں نے اپنے نام مولانا رحمہ اللہ کے ایک خط کو بھی نقل کیا ہے۔ جو میں یہاں درج کر رہا ہوں : بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ۲۳؍ مارچ ۱۹۶۲ء مکرمی! السلام علیکم ایک خاص امر کی تکلیف دینے کے لیے یہ عریضہ لکھ رہا ہوں ، امید ہے کہ توجہ فرمائیں گے۔ مولانا راغب احسن صاحب ڈھاکہ کا پتا اگر آپ کو معلوم ہو تو از راہِ عنایت مجھے اس سے واپسی ڈاک مطلع فرمائیں ۔ یہ بتائیے کہ مولانا عبداللہ الکافی مرحوم کی کتاب ’’تاریخ تحریکِ اہلِ حدیث و مجاہدین‘‘ چھپ چکی ہے یا نہیں ؟ اگر چھپ چکی ہو تو کیا وہ کہیں سے دست یاب ہو سکتی ہے؟ مولانا راغب احسن صاحب کا ایک مضمون مولانا عبداللہ الکافی کے متعلق ’’الاعتصام‘‘ جلد ۱۱ نمبر ۵۱، شمارہ نمبر ۲۲ جولائی ۱۹۶۰ء میں شائع ہوا ہے۔ اس کے صفحہ ۸ پر اس کتاب کا ذکر ہے۔ آپ کے جواب کا شدت سے انتظار رہے گا، والسلام۔ نذیر احمد رحمانی مکان ۷۵/ ۱۶ پانڈے ہولی بنارس
Flag Counter