Maktaba Wahhabi

537 - 924
حضرت بھٹی صاحب مرحوم نے اپنی کتاب ’’چمنستانِ حدیث‘‘ میں مولانا نذیر احمد املوی رحمانی کے حالات و واقعات بیان کرنے کے بعد آخر میں اپنے نام ان کے اس مکتوب کو درج کرنے کے بعد لکھا ہے: ’’مولانا نذیر احمد رحمانی جلیل القدر عالم، ممتاز مدرس اور نامور مصنف تھے۔ ان کا ہینڈ رائٹنگ بہت عمدہ تھا، میرے نام غالباً ان کا مذکورہ بالا مکتوب اس وقت آیا جب وہ ’’اہلِ حدیث اور سیاست‘‘ کے موضوع پر کتاب لکھ رہے تھے۔ میں نے ان کے ارشاد کی تعمیل کر دی تھی۔ مولانا راغب احسن صاحب کے جس مضمون کا انھوں نے حوالہ دیا ہے، وہ ’’چمنستانِ حدیث‘‘ میں بہ عنوان: ’’مولانا عبداللہ الکافی القرشی‘‘ چھپ گیا ہے۔‘‘(چمنستانِ حدیث، ص: ۲۹۸) 14۔صدر ہندوستان آنجہانی گیانی ذیل سنگھ کی طرف سے ان کے سیکرٹری کا مکتوب: سابق صدر ہندوستان گیانی ذیل سنگھ، مولانا محمد اسحاق بھٹی کے دیرینہ گہرے دوست تھے۔ تحریکِ پاکستان کے دوران جو ’’پرجا منڈل‘‘ کے نام سے تنظیم وجود میں آئی تھی، گیانی جی اس کے صدر اور مولانا ممدوح سیکرٹری جنرل رہے۔ گیانی جی ۱۹۷۶ء میں مشرقی پنجاب کے وزیرِ اعلی کی حیثیت سے لاہور آئے، لیکن بھٹی صاحب رحمہ اللہ انھیں نہ ملے۔ حضرت رحمہ اللہ کی اس سکھ دوست سے کافی یادیں وابستہ تھیں ۔ انھوں نے اس سلسلے میں بعض معروف اخبارات و جرائد(مثلا: روزنامہ ’’مشرق‘‘ لاہور، ماہنامہ ’’قومی ڈائجسٹ‘‘ لاہور وغیرہ)میں اپنی یادداشتیں تحریر کیں ۔ پھر یہ یادداشتیں کچھ حک و اضافے کے ساتھ ان کی کتاب ’’نقوش عظمتِ رفتہ‘‘ میں چھپ گئیں ۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے گیانی جی کو بعض اہم مواقع پر چند خطوط بھی لکھے۔ روزنامہ ’’مشرق‘‘ کے چیف ایڈیٹر ضیاء الاسلام انصاری مرحوم مولانا کے دوست تھے، وہ ضیاء الحق مرحوم کے زمانے میں غیر وابستہ ممالک کی کانفرنس میں شرکت کے لیے دہلی گئے۔بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے ان کے ہاتھ گیانی ذیل سنگھ کو خط بھیجا اور کھدر کا لباس بھی بھیجا جو شلوار قمیص اور پگڑی پر مشتمل تھا۔ اس سلسلے میں مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ خود لکھتے ہیں : ’’ضیاء الاسلام انصاری نے دہلی سے واپس آکر بتایا کہ وہ پریذیڈنٹ ہاؤس یعنی راشٹر پتی بھون(Rahsterpati Bhavan)گیانی ذیل سنگھ کو میرا خط اور لباس پہنچانے کے لیے گئے تو پتا چلا کہ اس دن وہ دہلی سے باہر کہیں دورے پر گئے ہوئے ہیں ۔ ان سے ملاقات نہ ہو سکی، لیکن یہ خط اور کپڑے ان کے سیکرٹری کو دے دیے۔ میرے اس خط کا جواب جو میں نے گیانی جی کو ضیاء الاسلام انصاری کے ہاتھ بھیجا تھا، ۴ا؍ اپریل ۱۹۸۴ کو گیانی جی نے لکھوایا۔ جو ذیل میں درج کیا جا رہا ہے، ملاحظ فرمائیے! ڈاکٹر پر مانند پانچال او۔ ایس۔ ڈی(لینگوئجز)
Flag Counter