Maktaba Wahhabi

564 - 924
غزنوی رحمہ اللہ 3۔مولانا محمد اسحاق رحمانی رحمہ اللہ 4۔علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ 5۔رانا شفیق پسروری 6۔حافظ محمد شریف۔ لیکن جیسا کہ گذشتہ سطور میں عرض کیا گیا، حافظ صاحب مرحوم صرف پانچ وقت کے امام تھے۔ جو بہت عرصہ یہ خدمت سر انجام دیتے رہے۔ خطابت سے ان کا کوئی تعلق نہ تھا! خط کی وصولی کی اطلا ع دیں گے تو شکر گزار ہوں گا۔ اُمید ہے کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی ۸؍ اکتوبر ۲۰۱۵ء 2۔جناب بشیر انصاری کے نام: چیف ایڈیٹر ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور، جناب بشیر انصاری کے برادرِ اکبر مولانا محمد دین سلفی مرحوم کی رحلت پر حضرت رحمہ اللہ نے انھیں تعزیتی مکتوب لکھا تھا۔ اس میں انھوں نے اپنے چھوٹے بھائی محمد حسین بھٹی اور ان کے دو بیٹوں کی وفات کا ذکر بھی کیا۔ خط پڑھ کر خود حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی وفات کا غم تازہ ہو جاتا ہے۔ دیکھئے یہ خط: بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم مکر می جناب بشیر انصاری صاحب! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! اخبار میں آپ کے بر ادرِ اکبر جناب محمد دین سلفی کی خبرِ وفات پڑھی۔ نہایت افسوس ہوا کہ آپ کو اور مرحوم کے دیگر متعلقین کو یہ بہت بڑا صدمہ پہنچا۔ إنا ﷲ و إنا إلیہ راجعون۔ بھائی کی موت بہت بڑا سانحہ ہے، بھائی چھوٹا ہو یا بڑا، وہ ایک سہارا ہوتا ہے اور مضبوط بازو۔ اس کی موت کا مطلب بازو کا ٹوٹ جانا ہے۔ مجھے افسوس ہے، ان کی وفات کا علم نہیں ہو سکا۔ پتا چل جاتا تو جنازے میں شریک ہوتا اور براہِ راست آپ سے اور مرحوم کے دیگر پسماندگان سے اظہارِ افسوس کرتا۔ میں اس سانحے سے گزر چکا ہوں ۔ میرا چھوٹا بھائی محمد حسین بھٹی ۲۷؍ اگست ۲۰۰۷ء کو فوت ہوا، اس کی موت نے میرے سکون کا انجر پنجر ہلا دیا۔ اس سے پہلے اس کا اٹھارہ سال کا نوجوان بیٹا یاسر محمود کشمیر میں شہید ہو گیا تھا۔ پھر محمد حسین کی وفات کے بعد اس کا دوسرا بیٹا ناصر محمود ۱۹؍ اپریل ۲۰۱۲ء کو جوانی کی عمر میں اچانک وفات پا گیا۔ وہ بی اے پاس اور درسِ نظامی کا فارغ تھا۔ اس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ۔ عرض کرنے کا مطلب یہ ہے کہ مجھے ان باپ بیٹوں یعنی میرے بھائی اور بھتیجوں کی موت نے اندر سے توڑ دیا ہے۔ آپ شاید خیال کریں کہ آپ کے بھائی
Flag Counter