Maktaba Wahhabi

578 - 924
حالات کی فوٹو کاپی ارسال فرما دیجیے۔ یہ اہلِ حدیث تھے اور حضرت میاں صاحب رحمہ اللہ کے شاگرد تھے۔ میں ان پر ’’گلستانِ حدیث‘‘ میں لکھنا چاہتا ہوں ۔ ان کے حالات مجھے مل گئے ہیں ، لیکن ممکن ہے مذکورہ کتابوں میں کوئی اور بات مل جائے۔ مہربانی فرما کر جامعہ کی لائبریری میں یہ دونوں کتا بیں ضرور دیکھئے۔ آپ کے ارسال کردہ لیٹر پیڈ کا افتتاح میں نے آپ کو خط لکھ کر کیا ہے۔ سب حضرات کی خدمت میں سلام۔ چھوٹے حافظ صاحب کو دعا و پیار۔ امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی ۳؍ مئی ۲۰۰۹ء 13۔مولانا سید کلیم حسین شاہ بخاری(راولپنڈی)کے نام: مکتوب الیہ تاریخِ اہلِ حدیث و تذکار علمائے کرام کی ترتیب و تدوین میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں ۔ مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب میں زیرِ تعلیم ہیں ۔ تاریخ و افکارِ اہلِ حدیث کے موضوع پر حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے ان کی خط کتابت رہتی تھی۔ ان کے نام تمام خطوط علمی حوالوں سے معمور ہیں ۔ دیکھئے یہ خط: بسم اﷲ الرحمن الرحیم مکرمی و محترمی سید کلیم حسین شاہ صاحب! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! مکتوب گرامی ملا۔ یاد فرمائی کا بہت بہت شکریہ۔ آپ نے تحریر فرمایا کہ ’’اہلِ حدیث خدامِ قرآن‘‘ کتاب میں بعض حضرات کی خدمتِ قرآن کا تذکرہ نہیں ہو سکا، آپ کا یہ فرمان صحیح ہے، جس کا میں نے خود بھی مقدمہ کتاب میں اعتراف کیا ہے۔ کوئی بھی اس موضوع کو مکمل نہیں کر سکتا۔ کسی نے قرآن پر زیادہ کام کیا ہے کسی نے کم، کسی نے کسی عربی یا فارسی یا سندھی وغیرہ زبانوں سے کسی چھوٹی بڑی کتاب کا اردو ترجمہ کیا ہے۔ ہر مصنف کو ہر ایک کتاب کا پتا نہیں چل سکتا۔ میں نے بار بار جماعتی اخبارات میں اعلان کیے کہ ’’خدامِ قرآن‘‘ اپنی خدمت کی تفصیلات سے مطلع فرمائیں ۔ بہت سے حضرات نے میری اس گزارش پر مجھے اپنے جذبات سے مطلع فرمایا، جن کا میں شکر گزار ہوں ۔ لیکن بعض حضرات نے بالکل توجہ نہیں فرمائی اور ان کا ذکر کتاب میں نہیں ہوسکا۔ وہ حضرات اپنے کام کی اطلاع نہ دینے کو شاید شرعی مسئلہ سمجھ رہے ہیں اور اطلاع دینے کو غیر شرعی قرار دیتے ہیں ۔ یہ ان کا نقطہ نظر غلط ہے۔ اپنے اچھے کام سے لوگوں کو مطلع کرنا چاہیے۔ اب بھی اگر کسی صاحب کی خدمت سے اس فقیر کو مطلع فرمایا جائے اور اپنے حالات دیے
Flag Counter