Maktaba Wahhabi

580 - 924
میرا کوئی خاص تعارف نہیں ہے۔ غریب گھرانے کا غریب فرد ہوں ۔ ۱۵؍ مارچ ۱۹۲۵ء کو پیدا ہوا۔ آبا و اجداد کا تعلق مشرقی پنجاب کی ریاست فرید کو ٹ کے شہر نما قصبے کوٹ کپورہ سے تھا۔ آزادی کے بعد ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑاں والا کے ایک گاؤں چک ۵۳۔ گ، ب منصور پور میں آباد ہوئے۔ میں نے مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی، حضرت حافظ محمد گوندلوی اور مولانا محمد اسما عیل سلفی رحمہم اللہ سے تعلیم حاصل کی۔ پندرہ سال ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کی ادارت کی۔ بتیس(۳۲)سال ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ میں ریسر چ فیلو کے طور پر خدمات سر انجام دیں ۔ ادارے کے ماہنامہ ’’المعار ف‘‘ کا ایڈیٹر بھی رہا۔ لاہور رہتا ہوں اور قلم کا مزدور ہوں ۔ بس مختصر الفاظ میں یہی میرا تعارف ہے۔ آپ اسے ’’بھرپور‘‘ سمجھئے یا غیر بھرپور! امید کہ مزاجِ گرامی بخیر ہوں گے۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی ۴؍ جنوری ۲۰۱۰ء 15۔مولانا ابو عمر عبدالعزیز سوہدروی کے نام: مولانا عبدالرشید عراقی حفظہ اللہ سے تلمیذانہ نسبت رکھنے والے مولانا ابو عمر عبدالعزیز سوہدروی(ضلع گوجرانوالہ)حلقہ اہلِ دانش میں ذوقِ مطالعہ سے آراستہ شخصیت کا نام ہے۔ آپ کو تصنیف و تالیف سے گہری دلچسپی ہے، ان کی لائبریری تاریخی کتب اور رجالِ حدیث کے تذکار سے بھری ہوئی ہے۔ آپ کے مضامین و مقالات جماعتی جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ مورخ اہلِ حدیث حضرت مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے ان کے علمی مراسم تاحیات قائم رہے۔ خط کتابت کے علاوہ کتب کا تبادلہ بھی رہا۔ دیکھئے ان کے نام مولانا مرحوم کا ایک خط، جو دلچسپ سخن میں تحریر کیا گیا ہے۔ بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم مکرمی و محترمی جناب ابو عمر عبدالعزیز سیال صاحب! زید مجدکم! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! نہایت شکر گزار ہوں آپ نے اس فقیر کو یاد رکھا اور مولانا عبدالمجید سوہدروی مرحوم کی نہایت عمدہ تصنیف ’’کرامات اہلِ حد یث‘‘ ارسال فرمائی۔ اﷲ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے۔ آمین اس کتاب کے مطالعے کا مجھے بے حد شوق تھا۔ مولانا محمد ادریس فاروقی صاحب کی خدمت میں میرا سلام پہنچائیے، جنھوں نے از راہِ کرم یہ اہم کتاب اس عاجز کے لیے عنایت فرمائی۔ میں تو سمجھ رہا تھا کہ کتاب فی سبیل اﷲ عطا فرمائی گئی ہے۔ لیکن مقدمہ لکھنے کا مطلب تو یہ ہے کہ اس کی قیمت مانگی جا رہی ہے۔ چلیے فاروقی صاحب اگر
Flag Counter