Maktaba Wahhabi

581 - 924
چاہتے ہیں تو کسی وقت بہ شکل مقدمہ قیمت ادا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان شاء اللہ۔ بہرحال آپ دونوں حضرات کا بہت بہت شکریہ۔ امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی ۲۰۰۸ء /۶ /۱۸ 16۔جناب میاں مظفر احمد(خانیوال)کے نام: مولانا بھٹی رحمہ اللہ کے نیاز مندوں میں ایک نام میاں مظفر احمد کا بھی ہے۔ جنوبی پنجاب کے شہر خانیوال سے آپ کا تعلق ہے۔ مولانا جس دور میں ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ لاہور میں ملازمت کرتے تھے، اس دور میں میاں صاحب نے ان سے اپنے علمی و ادبی تعلقات بڑھائے، ان سے نیاز مندی کا سلسلہ ان کی وفات تک جاری رہا۔ بلکہ اب ان کی وفات کے بعد تو ان کے حالات و خدمات کو مرتب و مدون کرنے والے اہلِ علم کے ساتھ مل کر مولانا کے بعض مستور علمی گوشوں کو اُجاگر کرنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ دیکھئے ان کے نام یہ خط: بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم برادرِ عزیز! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! آپ کا یکم مئی کا مرقومہ مکتوب پر سوں ۱۲؍ مئی کو ملا۔ معلوم نہیں گیارہ دن اس دھوپ اور گرمی میں وہ کہاں کہاں کی سیر کرتا رہا۔ ’’المعا رف‘‘ کے متعلق آپ نے کئی دفعہ لکھا ہے، موجودہ خط میں بھی بعض باتیں اس سلسلے میں تحریر کی ہیں ۔ گزارش یہ ہے کہ میں گذشتہ مہینے(۱۴؍ مارچ)سے ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ کی ملازمت سے علاحدہ ہو چکا ہوں ۔ میں نے تازہ رسالہ نہیں پڑھا، نہ مجھے بھیجا گیا ہے اور نہ مجھے اس سے کوئی دلچسپی ہے۔ اگر آئندہ آپ رسالہ جاری رکھنا چاہتے ہیں تو دفتر سے رابطہ قا ئم کریں ۔ میں اس ضمن میں نہ آپ کو کوئی مشو رہ دے سکتا ہوں اور نہ آپ کی کوئی مدد کر سکتا ہوں ۔ آپ یہ فرما ئیے کہ آپ کا کاروبار کیسا ہے؟ بچوں کا کیا حال ہے؟ صحت کیسی ہے؟ اللہ کرے آپ خیروعافیت سے ہوں ۔ اخلاص کیش محمد اسحاق بھٹی ۱۴؍ مئی ۱۹۹۶ء
Flag Counter