Maktaba Wahhabi

629 - 924
محترمہ نے اپنی ابتدائی تعلیم کے مکمل ہونے کے بعد کالج کی سطح تک عصری تعلیم بھی حاصل کی۔ انھیں خدمتِ خلق کا جذبہ بھی وراثت میں ملاہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ گھریلو ذمے داریوں کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ دیگر نادار اور مستحق طلبا کی جذبہ خیر خواہی کے لیے مدد کرنا بھی اپنے فرائض میں شامل سمجھتی ہیں ۔ ان کے شوہر محترم محمد اسحاق بھٹی صاحب بہاول نگر شہر میں پراپرٹی کا بزنس کرتے ہیں ۔ موصوف باتیں کم اور عمل پر زیادہ یقین رکھنے والے مرنجاں مرنج شخصیت کے مالک ہیں ۔ مشہور مثل: ’’ہونہار بروا کے چکنے چکنے پات‘‘ کے مطابق خدمتِ دین کا طبعی رحجان رکھتے ہیں ۔ محترمہ موصوفہ نے اپنے مضمون میں اپنے والد گرامی مرحوم کے حوالے سے اپنے بچپن کی بڑی ہی پرلطف یادیں لکھی ہیں ۔ اس سے جہاں ان کی تربیت کے کئی پہلو سامنے آتے ہیں ، وہاں ان کی اپنے والد صاحب رحمہ اللہ سے از حد محبت کا جذبہ بھی چھلکتا ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی فیملی کو ہمیشہ خوش و خرم رکھے اور وہ ہمیشہ اپنے بزرگ والد صاحب رحمہ اللہ کی دینی اور علمی نسبتوں کی امین بنی رہیں ۔ آمین 6۔محترمہ قدیسہ سعید: مورخِ اسلام مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کے علم و افکار نے ان کے اپنے گھرانے پر بھی بہت نمایاں اثرات مرتسم کیے۔ آپ رحمہ اللہ سے فیض یاب ہونے والوں میں آپ کی بھتیجی محترمہ قدیسہ سعید بھی شامل ہیں ۔ آپ جناب سعید احمد بھٹی کی بڑی صاحبزادی ہیں ۔ اپنے عظیم عم محترم رحمہ اللہ کے متعلق انھوں نے جو تاثراتی مضمون لکھا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ موصوفہ بڑی لائق فائق مدبرہ ہیں ۔ آپ نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے اردو کیا۔ ۲۰۰۹ء میں گورنمنٹ گرلز کالج جڑانوالہ میں بطور لیکچرار تدریسی زندگی کا آغاز کیا۔ ۲۰۱۱ء سے ۲۰۱۲ء تک گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آبادسے ایم فل اردو کیا۔ اس میں آپ نے ’’اردو شاعری میں ذکربلادِ پاکستان‘‘ کے عنوان سے مقالہ(Thesis)لکھا۔ جو ان کے بصیرت افروز افکار، حیات بخش خیالات، اخلاقی و تہذیبی راہنمائی اور حکمت و دانش کے مشوروں سے معمور ہے۔ موصوفہ نئی نسل کی دینی و علمی تربیت کے نقطہ نگاہ سے مختلف عنوانات پر لکھتی رہی ہیں ۔ مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی تربیت اور ان کی کتب کے مطالعے نے ان کی سوچ میں بڑی وسعت اور اندازِ بیان میں بے ساختگی پیدا کر دی ہے اور ان اوصاف نے ان کی تحریروں کو فکرانگیز بنادیاہے۔آپ کے شوہر محترم جناب محمدجنید مجید بھٹی حفظہ اللہ بھی شعبہ تعلیم سے وابستہ ہیں ۔ بڑے صاحب کردار، دل نواز اور عملی شخصیت ہیں ۔ محترمہ اپنے شوہر نامدار کی رفاقت میں اپنے آبائی علاقہ جڑانوالہ کے قرب و جوار میں علم کے چراغ کو فروزاں کرنے میں مصروف ہیں ۔ اُمید کی جا سکتی ہے کہ علم و ادب سے آراستہ دونوں میاں بیوی کی تربیت اپنے علاقے میں ایک علمی اور تربیتی انقلاب لائے گی۔ ان شاء اللہ۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو شرفِ قبولیت بخشے اور ان میں مزید اضافہ فرمائے۔ آمین
Flag Counter