Maktaba Wahhabi

693 - 924
1۔روزنامہ ’’پاکستان‘‘ لاہور: مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی رحلت ممتاز عالمِ دین، مورخ، مصنف اور ادیب مولانا محمداسحاق بھٹی نوے برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ إنا للّٰہ وإنا إلیہ راجعون۔ مولانا محمداسحاق بھٹی علم و فضل کا گہرا سمندر تھے، ساٹھ سے زیادہ کتابوں کے مصنف تھے۔ انتہائی وقیع علمی کتابوں کا ترجمہ کر کے انھوں نے اپنی زبان دانی کا لوہا منوایا۔ مدت العمر ادارہ ’’ثقافت اسلامیہ‘‘ لاہور میں تصنیف و تالیف میں مصروف رہے۔ مجلہ ’’معارف‘‘ کے ایڈیٹر رہے۔ انھوں نے ’’فہرست ابن ندیم‘‘ جیسی شہرہ آفاق کتاب کا ترجمہ کیا، اتنی بڑی علمی شخصیت ہونے کے باوجود ہر قسم کے احساسِ تفاخر یا غرورِ علم سے کوسوں دور تھے۔ تمام عمر انتہائی سادگی سے گزار دی۔ ’’ستایش کی تمنا نہ صلے کی پروا‘‘ پر صحیح معنوں میں زندگی بھر عمل کیا۔ ان کی سوانح عمری ’’گزر گئی گزران‘‘ میں اس کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ آج کے دور میں چند حرف لکھنے والے ’’علامہ‘‘ کہلانے لگتے ہیں ۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ صحیح معنوں میں اس کے حق دار تھے، لیکن نہ انھیں کبھی کسی نے علامہ کہا اور اگر کوئی کہہ بھی دیتا تو ان کا مزاج ایسا تھا کہ وہ اس ’’خراجِ تحسین‘‘ کو شاید قبول نہ کرتے۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی کتابیں اور تحریریں بہت متنوع ہیں ۔ تفسیر، حدیث، فقہ اور تاریخ و سیر پر کتابیں لکھیں ۔ فقہائے ہند و پاکستان پر ضخیم کتابیں لکھیں ۔ انھوں نے جس موضوع پر بھی قلم اٹھایا، اس کا حق ادا کر دیا۔ شخصیات پر لکھا تو ’’بزمِ ارجمنداں ‘‘ جیسی کتابیں وجود میں آئیں ۔ مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ تحریکِ آزادی کے سپاہی تھے۔ انگریزی عہد میں جب ہندوستانی ریاستوں میں ’’پرجامنڈل‘‘ کے نام سے کمیٹیاں بنیں تو وہ ان میں بہت متحرک تھے۔ گیانی ذیل سنگھ جو بعد میں آزاد ہندوستان کے صدر بھی بنے، ان کمیٹیوں کے صدر اور مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ سیکریٹری تھے۔ تحریکِ آزادی کے دوران میں جیل بھی کاٹی۔ قلم سے اپنا رشتہ انھوں نے آخری عمر تک استوار رکھا، وہ ثقلِ سماعت کا شکار ہو گئے تھے، لیکن ان کا حافظہ بلا کا تھا، اپنی یادداشت کے زور پر وہ گھنٹوں بلا تکان علمی گفتگو کرنے کا ملکہ رکھتے تھے۔ طرزِ زندگی اتنا سادہ تھا کہ وہ آج سے بہت دور کی شخصیت نظر آتے تھے۔ اس ضعیف العمری میں بھی متحرک زندگی گزار رہے تھے، ان کی زندگی کے آخری برس بھی ان کی لکھی ہوئی تین کتابیں شائع ہوئیں ۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور فروگزاشتوں سے درگزر فرمائے۔ آمین (روزنامہ پاکستان لاہور۔ اداریہ۔ ۲۳؍ دسمبر ۲۰۱۵ء) 2۔ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ لاہور: مورخِ اہلِ حدیث اور ممتاز مذہبی اسکالر مولانا محمداسحاق بھٹی انتقال فرما گئے! جماعتی، دینی اور علمی حلقوں میں یہ خبر بڑے حزن و ملال کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ مورخِ اہلِ حدیث، ممتاز مذہبی اسکالر، معروف اہلِ حدیث عالمِ دین مولانا محمداسحاق بھٹی مختصر علالت کے بعد ۹۱؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
Flag Counter