Maktaba Wahhabi

711 - 924
تھے۔ انھوں نے برصغیر میں اسلام کے اولین نقوش، فقہائے ہند، نقوشِ عظمتِ رفتہ، برصغیر میں اہلِ حدیث کی سرگزشت، کاروانِ سلف، بزمِ ارجمنداں سمیت ۴۰ کتب تصنیف کیں ۔ ’’المعارف‘‘ کے برسوں ایڈیٹر بھی رہے۔ ۳۲ سال تک ادارہ ’’ثقافتِ اسلامیہ‘‘ کے ساتھ وابستہ رہے۔ انھوں نے پہلی دفعہ علمائے کرام کے احوال کئی جلدوں میں قلم بند کر کے تاریخ میں ایک نئی طُرح ڈالی ہے۔ مرحوم نہایت خلیق، ملنسار، عجز و قناعت کا مجسمہ تھے، شب زندہ دار اور مہمان نواز تھے۔ ان کی وفات سے جماعتی تاریخ کا ایک عظیم الشان باب بند ہو گیا ہے۔ حافظ عبدالاعلیٰ نے مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسی سال مئی میں جامعہ سلفیہ کی جانب سے انھیں تصنیفی خدمات پر شیلڈ بھی پیش کی گئی، اس اجتماع میں مجھے بھی شرکت کا موقع ملا تھا۔ دریں اثناء جمعیت اہلِ حدیث کی بیشتر مساجد میں نمازِ جنازہ غائبانہ ادا کی گئی اور علما و خطبا نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ مرکزی امیر مولانا عبدالہادی العمری نے کہا کہ مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ہمارا قیمتی سرمایہ تھے۔ ڈاکٹر صہیب حسن نے کہا کہ مولانا اسحاق بھٹی رحمہ اللہ میرے ان ساتھیوں میں سے تھے، جنھوں نے دیگر علما کی طرح میرے خاندان کی پانچ پشتوں کے احوال بھی تحریر کیے، میں جب بھی پاکستان جاتا انھیں ملے بغیر کبھی واپس نہیں آیا۔ مولانا حبیب الرحمان(مرکزی ناظم اعلیٰ)، مولانا منیر قاسم(نائب امیر)، پاکستان سے آئے ہوئے مہمان مولانا ڈاکٹر حافظ عبدالکریم(ایم این اے و ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان)، مولانا حفیظ اللہ خان، مولانا شفیق الرحمن شاہین، مولانا محمد ادریس مدنی خطیب گلاسگو، مولانا پروفیسر عتیق الرحمن، پروفیسر مطیع الرحمن، شفیلڈ۔ مولانا عبدالستار عاصم، مرکزی نائب امیر مولانا شیر خان جمیل، قاری ذکاء اللہ سلیم، ناظم اسلامک ریلیف مولانا محمد ابراہیم میر پوری، سابق مرکزی ناظم اعلیٰ مولانا محمد شعیب میرپوری، مولانا شریف اللہ شاہد بریڈ فورڈ، مولانا عبدالکریم ثاقب برمنگھم، عجائب خان اور دیگر علما و فضلا نے مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی وفات پر دلی صدمے کا اظہار کیا اور مرحوم کے لیے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کی بشری لغزشوں سے درگزر کرتے ہوئے انھیں جنت الفردوس کے اعلیٰ مقام میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔ (حافظ محمد عبدالاعلیٰ درانی۔ بریڈ فورڈ) 9۔مرکز دعوۃ الجالیات۔ کویت: آج مورخہ ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء بروز منگل علی الصبح تحریک آزادی کے عظیم مجاہد، برصغیر کے منفرد خاکہ نگار، مورخ اہلِ حدیث اور ممتاز عالمِ دین مولانا محمد اسحاق بھٹی(طَیَّبَ اللّٰهُ ثَرَاہُ وَجَعَلَ الْجَنَّۃَ مَثْوَاہُ)کی وفات حسرت آیات کی خبر پورے عالمِ اسلام میں بڑے رنج و غم کے ساتھ سنی گئی۔(اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، اِنَّ الْعَینَ تَدْمَعُ وَالقَلبُ یَحْزُن وَلَانَقُوْلُ اِلَّا بِمَا یُرْضِیْ رَبُّنَا)قحط الرجال کے اس پرفتن دور میں ایک ایسی
Flag Counter