Maktaba Wahhabi

721 - 924
ملت کا درد آشنا بنانے کی جدوجہد میں مصروف رہے، اس کی مثال تاریخ میں خال خال ہی ملتی ہے۔ ان کی بھاری بھرکم کتابیں خالی لفظوں کا مجموعہ نہیں ، بلکہ تذکارِ اسلاف کی قیمتی یادوں سے معمور اور بے عمل زندگی کو اسلامی روایات کی پاسداری کی دعوت دیتی نظر آتی ہیں ۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ دائم متبسم، عظیم مفکر اور خوبصورت مصنف و مترجم تھے۔ ان کی تصنیف و تالیف میں مہارت بے مثل تھی۔ نقوش عظمتِ رفتہ، برصغیر میں اہلِ حدیث کی اوّلیات، برصغیر میں علمِ فقہ، برصغیر کے اہلِ حدیث خدامِ قرآن، بزم ارجمنداں ، صوفی عبداللہ رحمہ اللہ اور ان جیسے تاریخ اہلِ حدیث برصغیر پاک و ہند کے دیگر سلسلے شاہکار کتب کا درجہ رکھتی ہیں ۔ انھوں نے اکابرِ جماعت پر لکھتے ہوئے فکر و ادب کے دریا بہا دیے۔ ان کے دعا مانگنے کا بھی مخصوص انداز تھا۔ ہمیشہ دھیمی آواز میں پورے خشوع و خضوع سے دعا مانگتے۔ دورانِ دعا روتے روتے ان کی ہچکی بندھ جاتی۔ ڈاڑھی مبارک اور رخساروں پر آنسوؤں کی ایک خوبصورت لڑی بن جاتی۔ اللہ تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرماتے ہوئے تمام دینی خدمات کو قبول فرمائے اور اسے آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنا دے۔ آمین 6۔میاں محمود عباس(ناظمِ اعلیٰ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پنجاب): نشان منزل فراہم کرنے والی شخصیت مولانا محمداسحاق بھٹی رحمہ اللہ ایک عظیم عالمِ دین اور ہمہ جہت شخصیت تھے۔ دینی حمیت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ مسلکِ کتاب و سنت کا دفاع ان کی فطرت میں شامل تھا۔ انھوں نے حق گوئی اور حق نویسی میں بڑے بڑے مصائب سہے، لیکن اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہ کیا، بلکہ استقامت کا مظاہرہ کیا۔ آپ کا تصنیفی کام بہت مبارک اور قابلِ ستائش ہے۔ ان کے علم اور دینی مساعی کا وزن اتنا ہے کہ وہ رہتی دنیا تک یاد رکھے جائیں گے۔ ان کی بڑی بڑی کتب فقہائے ہند، برصغیر میں اہلِ حدیث کی سرگزشت، ارمغان حنیف، روپڑی علمائے حدیث اور دوسری کتب ہم توحید و سنت کے متوالوں کو بحیثیت قوم و جماعت مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے نشان منزل فراہم کرتی رہیں گی۔ إن شاء اﷲ۔ میرا اُن سے عقیدت و محبت کا تعلق تھا۔ ہمیشہ بڑی اپنائیت اور چاہت سے ملتے اور دعائیں دیتے۔ مولانا مرحوم دنیاوی اعتبار سے آج ہمارے ساتھ نہیں ، مگر اُن کی یادیں اور باتیں ہماری جان و دل میں باقی ہیں ۔ ان کی وفات کے وقت میں ملک سے باہر تھا۔ جنازے میں شریک نہ ہوسکنے کا مجھے بہت افسوس ہے۔اللہ کی ان پر بے شمار رحمتیں نازل ہوں ۔ ان کے جانے سے وہ تمام برکات جاتی رہیں ، جو ان کے اخلاص وللہیت اور تقویٰ و طہارت کی بدولت ہماری جماعت کو حاصل تھیں ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں اپنی رحمت کی چادر میں لپیٹ لے۔ ہمیں ان کی فکر اور مقصد پر کاربند رہنے کی توفیق بخشے۔ آمین
Flag Counter