Maktaba Wahhabi

722 - 924
7۔حافظ عبدالحمید عامر(مہتمم جامعہ علومِ اثریہ، جہلم): خدمتِ دین و ملت کا حریص مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ اپنی ذات میں ایک پوری جماعت تھے۔ دین و ملت کی خدمت کا جذبہ ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا، جو کام جماعتیں نہیں کر سکیں ، وہ اکیلے اس کام کو کر گئے۔ انھوں نے تاریخ کی خدمت کے لیے ہزاروں صفحات لکھے۔ ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ کے دورِ ادارت میں زور دار اداریے تحریر کیے۔ حق گوئی اور حق نویسی کے سلسلے میں کبھی ڈھیل اور مداہنت سے کام نہیں لیا۔ انھوں نے اپنے قول و فعل سے اکابرِ اہلِ حدیث کا صحیح جانشین ثابت کیا۔ وہ جادۂ اکابر سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں رہے۔ حضرت والد گرامی مولانا عبدالغفور جہلمی اور برادرِ عظیم علامہ محمد مدنی رحمہم اللہ کے ساتھ بہت قریبی ذاتی، جماعتی اور علمی تعلقات رہے۔ میرے ساتھ بھی بہت شفقت کا سلوک فرماتے تھے۔ جامعہ علومِ اثریہ جہلم کئی بار تشریف لا کر جامعہ کو رونق بخشی، بلکہ ایک تقریب بخاری شریف کے موقع پر ’’حدیث‘‘ کے موضوع پر وقیع مقالہ بھی پڑھا۔ ان کی گفتگو سادہ اور دلنشین ہوتی تھی۔ وہ اصولِ تاریخ کی علامت تھے۔ ان کی کتابیں فقہائے ہند، برصغیر پاک و ہند میں علمِ فقہ، قصوری خاندان، میاں فضل حق اور ان کی خدمات، برصغیر میں اہلِ حدیث کی آمد اور دوسری کتب پڑھ کر دیکھ لیں ۔ رواداری، خلوص، علم وادب کی پاسداری، متوازن مزاج کی جھلکیاں ہرہر صفحے سے آپ کو ملیں گی۔دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو کروٹ کروٹ اپنا قرب عطافرمائے اور ان کی حسنات کا بدلہ جنت الفردوس کی شکل میں دے۔ آمین 8۔مولانا عبدالمالک مجاہد(چیئرمین دار السلام): علم کا پہاڑ اور عاجزی کا پیکر حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی وفات کا سن کر دلی افسوس ہوا۔ ان کی پوری زندگی علم و فکر میں بسر ہوئی۔ بڑے لوگ اپنا کام اسی انداز میں کر کے دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں ۔ اس کے بعد ہماری ذمے داری ہے کہ جو راہیں وہ متعین کر گئے ہیں ، ہم اس پرچلتے رہیں ۔ ان کی ذاتِ گرامی پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ سعودی عرب اور کویت میں بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں تھی۔ متعدد دینی، علمی، ادبی اور سیاسی شخصیات کے بارے میں ان کی معلومات کا دائرہ بہت وسیع تھا اور حافظہ بھی قابلِ رشک تھا۔ آپ آخری دم تک کتاب و سنت کے دفاع میں لکھتے رہے۔ قرآنیات اور احادیث کے متعلق ان کے بے شمار مقالات و مضامین سامنے آئے۔ جنھیں پڑھ کر اندازہ ہوا کہ ان کا وسیع مطالعہ ان کے جلیل القدر اساتذۂ کرام کی محنت کا پتا دیتا ہے۔ آپ کی کتابیں پڑھ کر طبیعت میں فرحت و نشاط کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ میاں عبدالعزیز مالواڈہ رحمہ اللہ ، تذکرہ قاضی محمدسلیمان منصور پوری رحمہ اللہ ، روپڑی علمائے حدیث، چمنستانِ حدیث،
Flag Counter