Maktaba Wahhabi

753 - 924
5۔مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ کی یاد میں ! (۱۹۲۵ء ۔ ۲۰۱۵ء) بزمِ ہستی میں ہے نا ممکن دوامِ زندگی موت کا پیغام ہیں یہ صبح و شامِ زندگی بے وفائی کا ہے مظہر یہ جہانِ بے ثبات بے محابہ ہے فنا کی زد پہ ساری کائنات زمرۂ علم و عمل کو ’’زندہ تابندہ‘‘ کیا جو نہیں معروف تھا اس کو بھی پائندہ کیا سر زمینِ ہند میں تاریخِ اسلامی کا باب ’’آمدِ اسلام‘‘ سے وہ بن گیا روشن کتاب ان کی تحریروں سے روشن نام قرآن و حدیث اور متعارف ہوے خدّامِ قرآن و حدیث ہفت اقلیم و دبستان و گلستانِ سلف تھا فقط ترتیبِ تاریخِ سلف ان کا ہدف ہو گیا علم و ہنر کا ان سے آوازہ بلند سج گئی ہے ان کی تحریروں سے بزمِ ارجمند اوّلیّاتِ سلف، ہنگامۂ برصغیر یعنی ہند و پاک میں اہلِ حدیثوں کی لکیر ایک دیگر کے شناسا ہوگئے علمائے ہند یعنی اردوئے معلّی میں جو ہے ’’فقہائے ہند‘‘ تھا صحافت میں ہمیشہ سے بہت اعلیٰ مقام جس کا شاہد ’’المعارف‘‘ ، جس کا در ’’الاعتصام‘‘
Flag Counter