Maktaba Wahhabi

755 - 924
6۔نذرانہ اشک افسوس آج علم کا تارہ چلا گیا فکرِ سلف کا ایک شرارہ چلا گیا روشن تھی جس سے سیرت و تاریخ کی جبیں علم الرجال کا وہ شناسا چلا گیا وہ ’’ذہبیِ زماں ‘‘ تھا ’’مورخ‘‘ تھا قوم کا ملت کا جو ادیبِ زمانہ چلا گیا لکھتا رہا سدا جو عدیم المثال پر قحط الرجال میں وہ یگانہ چلا گیا طرزِ بیان ان کی کتابوں کا ہے گواہ علم و ادب کا ایک منارہ چلا گیا وہ شخصیت شناس تھا، ’’دبستانِ علم‘‘ تھا اہلِِ حدیث کا جو ستارہ چلا گیا دنیا میں جو بھی آیا ہے جائے گا ایک دن افسوس یہ ہے فن کا خزانہ چلا گیا پر چشم آج نم ہے لبوں پہ سکوت ہے اربابِ فکر و فن کا دلارا چلا گیا حیدرؔ میں غم میں کیوں نہ لکھوں ان کا مرثیہ بزمِ سخن کا ایک دِوانہ چلا گیا کاوش قلم:جناب مولانا عطاء اللہ حیدر سدھارتھ نگری۔ انڈیا
Flag Counter